اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو نے کہا ہے کہ پاکستان میں مجھے کسی قسم کے تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا، اور میں والدہ سے ملاقات کرانے پر پاکستان کا مشکور ہوں،میری والدہ مجھے صحت مند حالت میں دیکھ کر خوش ہوئیں۔ دفترخارجہ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو کا ایک اور وڈیو بیان جاری کیا ہے جس میں اْس کا کہنا ہے کہ میں بھارتی عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں بھارتی بحریہ کا کمیشنڈ اآفیسر ہوں،
میرے انٹیلی جنس ایجنسی کیلئے کام کرنے کو کیوں جھٹلایا جارہاہے؟ کلبھوشن نے بیان میں مزید کہا کہ بھارتی سفارتکار میری ملاقات کے بعد میری ماں پر کیوں چلا رہا تھا،ایسا لگ رہا تھا جیسے میری والدہ کو جہازمیں مارپیٹ کرکے لایا گیا ہو، میں نے اپنی والدہ اور اہلیہ کی آنکھوں میں خوف دیکھا، مجھے افسوس ہے کہ میری والدہ بہت ڈری ہوئی تھی۔ اس نے کہا کہ وہ حکومت پاکستان کے اس اقدام پر انتہائی شکر گزار ہوں جنہوں نے اس ملاقات کی اجازت دی۔ اس نے کہا کہ ملاقات خوشگوار تھی۔ اس نے کہا کہ میں نے اپنی والدہ کو بتایا کہ مجھے کسی تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا نہ ہی کسی نے چھوا۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے حضرت نظام الدین اولیاء کے عرس میں شرکت کے خواہشمند زائرین کو ویزاء نہ جاری کرنا ایک افسوسناک عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک ایک معاہدے کے تحت مذہبی زائرین کو ویزے دینے کے پابند ہیں۔ اس لئے بھارت نے ویزے نہ دیکر ان معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم ابھی بھی جاری ہیں۔ اور بھارتی افواج نہتے کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہی ہے۔ اور کل تین کشمیریوں کو شہید ک دیا گیا جبکہ ہزاروں کشمیری آج بھی جیلوں میں بند ہیں۔ اورکہا کہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم کا سلسلہ بند کیا جائے ۔ بھارت کی طرف سے میزائل کے تجربے پر بات کرتے ہوئے
ترجمان وزارتِ خارجہ نے کہا کہ اس سے خطے میں طاقت کا توازن خراب ہو گا، اس بھارت کو پاکستان کی طرح اسلحہ کی اس دوڑ میں شامل نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام امور بات چیت سے حل کرنا چاہتا ہے، لیکن بھارت مذاکرات نہیں چاہتا، اور سال 2013 سے اب تک مذاکرات کو معطل رکھا ہو ا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی دعوت پر بھارت کی وزیر خارجہ ششما سوراج 2015 میں پاکستان آئیں لیکن اس کے بعد بھارت نے مذاکرات کو جاری رکھنے سے معذرت کر لی ۔
اور ابھی تک دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات بحال نہیں ہو سکے۔ فلسطین کے مسئلہ پر بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے، جس میں فلسطین کو ایک علیحدہ ریاست تسلیم کیا جائے۔ اس حل میں مشرقی یروشلم کو فلسطین کا دارلحکومت بنایا جائے۔ ترجمان نے بھارت کی طرف سے ورلڈ کپ کیلئے بلائنڈ کرکٹ ٹیم کو بھی ویزے نہ دینے پر افسوس کا اظہار کیا۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افغان حکومت اور عوام کی حمایت کرتا ہے ۔
اور پاکستان کی کوشش ہے کی افغانستان تما م مسائل حل کرے اور وہاں امن و سکوں ہو۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تین دھائیوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کررہا ہے۔ لیکن کبھی مہاجرین کی واپسی کیلئے زور زبردستی سے کام نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کو جاری کیے جانے والے کارڈ ز کی مدت 31دسمبر2017 کو ختم ہو رہے تھے ان کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے، اور پاکستان کی کوشش ہے کہ یہ مہاجرین جلد سے جلد باعزت طور پر اپنے ملک واپس جائیں۔ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ زندہ قومیں چیلنجز کا مقابلہ خندہ پیشانی سے کرتی ہیں۔
اور ہم اس کا مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کے ٹویٹ پر پاکستان کی طرف سے جامع اور مفصل بیان دیا گیا ہے۔ اور وزارت کی سیکورٹی کی نیشنل کمیٹی نے ا س پر بحث کی ہے، اورپاکستان کی طرف سے اس پر بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے یہ بھی واضح کر دیا ہے، کہ امریکی کی طرف سے ملنے والے تمام فنڈز کا پاکستان کے پاس حساب موجود ہے، اور اس کا حساب دیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان وزارتِ خارجہ نے کہا کہ گوادر میں کسی بھی چینی فوجی پوسٹ کے قیام کرنے کا. کوئی منصوبہ زیر غور نہیں اور ایسی باتیں صرف افواہیں ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا صرف وہ کر رہے ہیں جو چین۔پاکستان اقتصادی راہدری منصوبے کے مخالف ہیں۔ اور اس منصوبے کو ناکام کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان۔ افغانستان کے تعلقات پر ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ کچھ عناصر پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے دیگر ممالک منتقلی کی افواہیں پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے اکتوبر 2016 کے مقابلے میں اکتوبر 2017 میں پاک افغان تجارت میں خاصا اضافہ ہوا ہے اور تجارت میں اضافہ کی وجہ سے پاک افغان بارڈر پر کسٹم پوسٹ 24 گھنٹے کھلی رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تجارت میں پاکستان کی طرف سے افغانستان کو برآمدات میں نو فیصد جبکہ افغانستان کی طرف سے پاکستان کو برآمدات میں ایک سو اٹھارہ فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ تجارت اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے سہولیات کی فراہمی جاری رکھے گا۔ امریکہ کی جانب سے امدا د کی فراہمی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام امداد کے بارے میں تفصیلی ریکارڈ جاری کیا جائے گا۔ اور اس سلسلے میں وزرائے دفاع و خارجہ بات کر چکے ہیں اور اس سلسلے میں ریکارڈ کی تیاری کے حوالے سے کام شروع کر دیا گیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے ایک سوال کے جواب میں پاکستان نے امریکی صدر کے ٹویٹ پر امریکی سفیر کو طلب کیا تھا۔ بھارت کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو بہتر کرنے کے لئے پاکستان کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام مسائل پر بات چیت کرنا چاہتا ہے تاکہ مسائل کا حل صرف بات چیت سے ہو۔ انہوں نے کہا کہ مہذب قوموں کے مابین مسائل بات چیت کے ذریعہ ہی حل کیے جاتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ فوج کے محکمہ تعلقات عامہ نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی ڈرون حملے کا واضح جواب دیا جائے گا۔ سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں کی مشکلات کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان وزارتِ خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب میں لیبر کے حوالے سے کافی تعاون موجود ہے۔ ایران کے اندر ہنگاموں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کا برادر ہمسایہ ملک ہے اور ایران میں مظاہرے ایران کا اندرونی معاملہ ہے اور پاکستان کو امید ہے کہ ایرانی حکومت خود اس معاملے کو حل کرلے گی۔