منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

معروف عالم دین طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے

datetime 24  دسمبر‬‮  2017 |

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) جمعیت علماء اسلام کراچی کے سابق نائب امیراور ممتاز عالم دین ،اساذالعلماء بابائے جمعیت مولانا حلیم الرحمن قریشی طویل علالت کے بعد 75 سال کی عمر میں انتقال کر گئے ۔انکے انتقال کی خبر پورے شہر میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی ۔ مولانا حلیم الرحمن قریشی جمعیت علماء اسلام کے ہردلعزیز رہنما تھے۔ انہوں نے پسماندگان میں 3 صاحبزادے 5 صاحبزادیاں ،ایک بیوہ اور 5 بھائی سوگوار چھوڑے ہیں ۔

انکی نماز جنازہ انکے چھوٹے بھائی مولانا عبدالرشید نعمانی نے پڑھائی ۔ نماز جنازہ میں جمعیت علماء اسلام سمیت شہر بھر کے عہدیداروں، کارکنوں، علماء کرام، طلباء، ائمہ مساجد، خطباء، انکے عقیدت مندوں اور بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی ۔ نماز جنازہ میں جمعیت علماء اسلام کے صوبائی نائب امیر قاری محمد عثمان، مولانا نورالہدی، قاری شیر افضل خان ،مولانا عبدالکریم عابد، مولانا عمرصادق، سید اکبر شاہ ہاشمی، مولانا اقبال اللہ، مولانا حضرت ولی ،محمد الیاس خان، مولانا زبیر احمد ،مولانا احتشام الحق ،مولانا فضل خالق، مفتی محمد زبیر، مولانا احسان اللہ ٹکروی، قاری خیرالحق ابرار، مفتی مبین ،مولانا ابرارالحق، مولانا عبدالکریم فاروقی، مولانا زرین شاہ، مولانا محمود الحسینی ،مولانا عنایت للہ، مولانا گل حسین کمال، مولانا عبدالمجید نعمانی ،قاری محمد یسین، لطیف الرحیم ،مولانا سلطان محمود، ڈاکٹر نصیر الدین سواتی، نیاز محمد خان، حاجی محمد مسکین ،حاجی تاج الرحیم، مولانا فتح اللہ اور مختلف جماعتوں کے رہنماء بھی موجود تھے۔ جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے فون پر مولانا حلیم الرحمن قریشی کے بڑے صاحبزادے مولانا حمیدالرحمن، قاری محمد عثمان اور بھائی مولانا عبدالرشید نعمانی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا مرحوم کی دینی ،ملی اور جماعتی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انکی وفات سے جہاں انکے خاندان کو صدمہ پہنچا ہے وہاں پوری جماعت انکے غم میں

سوگوار ہے۔ انہوں نے مشکل وقت میں جمعیت علماء اسلام کیلئے گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں۔ قائد جمعیت نے غمزدہ خاندان کو صبر کی تلقین کرتے ہوئے کہاکہ مولانا حلیم الرحمن قریشی کی علمی اور جماعتی خدمات انکے لئے صدقہ جاریہ ہیں ۔ نماز جنازہ اور تدفین کے بعد گفتگو کرتے ہوئے قاری محمد عثمان نے کہا کہ مولانا حلیم الرحمن قریشی علم وحکمت کے پہاڑ تھے ۔انہوں نے اپنی ساری زندگی اسلام کی سربلندی اور ملک میں قرآن وسنت کے نظام کے نفاذ کیلئے وقف کر رکھی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مولانا حلیم الرحمن قریشی کا شمار پاکستان کے صف اول کے علماء میں ہوتا تھا۔ انکے انتقال سے جمعیت علماء اسلام اور علمی حلقوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ مولانا حلیم الرحمن قریشی کی یاد میں تعزیتی جلسہ جمعرات 28 دسمبر بعد نماز مغرب انکی جامع مسجد غوثیہ نصرت بھٹو کالونی میں ہوگا جسمیں شہر بھر کے جماعتی عہدیداروں کے علاوہ ممتاز اور سرکردہ علماء کرام شرکت کریں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…