ہفتہ‬‮ ، 21 جون‬‮ 2025 

وفاقی حکومت نے بحرینی بادشاہ کو نایاب پرندے تلور کے شکاری کی اجازت دیدی

datetime 24  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(سی پی پی) وفاقی حکومت نے بحرین کے بادشاہ شیخ حماد بن عیسی بن سلمان الخلیفہ اور ان کے دیگر پانچ ساتھیوں کو بین الاقوامی طور پر تحفظ پانے والے نایاب پرندے تلور کے شکار کی اجازت دے دی۔نجی ٹی وی نے اپنے ذرائع کے کے حوالے سے بتایا ہے کہ تلور کا شکار کرنے کے لیے بادشاہ کے چچا، بحرین کے کمانڈر ان چیف برائے مسلح افواج، وزیر داخلہ اور بادشاہ کے مشیر برائے دفاع شامل ہیں۔

خیال رہے کہ وسطی ایشیا میں رہنے والے نایاب پرندے تلور وہاں کی سخت سردی سے بچنے کے لیے ہر سال پاکستان آتے ہیں اور موسم کے گزرتے ہی اپنے گھر واپس چلے جاتے ہیں۔تلور کی دنیا میں تعداد کم ہونے پر اسے عالمی تحفظ کے کنونشن کے تحت تحفظ حاصل ہے جس کے علاوہ پاکستانی قانون اور مقامی وائلڈ لائف پروٹیکشن قوانین کے تحت اس کے شکار پر پابندی عائد ہے۔تاہم وفاقی حکومت ہر سال عرب ممالک کے حکمراں اور وزیروں کو خصوصی پرمٹ جاری کرتے ہوئے انہیں اس کے شکار کی اجازت دے دیتی ہے۔ذرائع کے مطابق خصوصی پرمٹ کو وزارت خارجہ کے ڈپٹی چیف آف پروٹوکول نعیم اقبال چیمہ کی جانب سے اسلام آباد میں مقیم بحرین کے سفارت خانے کو جاری خط کے ذریعے کیا گیا۔خط میں کہا گیا کہ اسلامی جمہویہ پاکستان کی وزارت خارجہ بحرین کی سفارش پر عمل کرتے ہوئے بحرین کے بادشاہ شیخ حماد بن عیسی بن سلمان الخلیفہ کو تحصیل تھانو بلا خان، کوٹری، مانجھند اور جامشورو ضلع کے سیہون میں تلور کے شکار کی اجازت دیتی ہے۔خط میں صوبائی حکومتوں سے گزارش کی گئی کہ اس حوالے سے ان افراد کو ضروری پرمٹ جاری کیے جائیں جبکہ نئے شکار کے موسم کے لیے ضابطہ اخلاق کی کاپی بھی خط کے ساتھ لگائی گئی۔وفاقی حکومت کے احکامات کے مطابق بادشاہ کے چچا حماد بن عبداللہ الخلیفہ کو سندھ کے ضلع سجاول میں شاہ بندر تحصیل میں شکار کی اجازت دی گئی ہے۔بحرین

کے کمانڈر ان چیف برائے مسلح افواج خلیفہ بن احمد الخلیفہ کو بلوچستان کے موسی خیل ضلع میں توئسر تحصیل دی گئی ہے۔بادشاہ کے مشیر برائے دفاع شیخ راشد بن عبداللہ الخلیفہ کو بلوچستان کا ضلع جعفر آباد دیا گیا۔حکمراں خاندان کے شیخ محمد بن حماد الخلیفہ کو سندھ میں ملیر کا ضلع دیا گیا۔ضابطہ اخلاق جس پر بہت کم عمل کیا جاتا

ہے کہ مطابق ایک شکاری 10 دن کے اندر 100 تلور کا شکار کرسکتا ہے جس گولیوں کا استعمال بھی نہیں کیا جاسکتا۔اس میں مزید لکھا تھا کہ یہ پرمٹ مخصوص شخص کے لیے ہے جبکہ تلور کو قید کرنا جال ڈالنا یا ان کے بچوں یا انڈوں کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…