اسلام آ باد (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی میں ارکان نے کہا ہے کہ شیخ رشید کے ساتھ نیب آفیسران کی ملا قات کی تصاویر لیک ہوئی ہیں، بتا یا جائے شیخ رشید نیب میں پٹشنر ہیں وہ کس طرح نیب کے حکام کے ساتھ بیٹھ سکتے ہیں، معاملہ کو تحقیقات کے لئے کابینہ کمیٹی کو بھیجا جائے، ایک اندازے کے مطابق 1.5 ملین بغیر لائسنس کے اسلحہ ملک میں موجود ہے ، لائسنس یافتہ شریف لوگوں سے اسلحہ لے لیں گے تو وہ ڈاکوؤں سے کیسے مقابلہ کریں گے،
معاملہ پر وزیر اعظم اور متعلقہ وزیر غور کریں ۔ مالا کنڈ سوات میں یونیورسی کاوائس چانسلر جلد تعینات کیا جائے، پاکستان میں جہاں بھی درخت لگائے جا رہے ہیں پھلدار درخت لگائے جائیں تاکہ ملک کا فائدہ ہو، سعودی حکومت نے عمرے کے لئے بائیو میٹرک کو لازمی قرار دے دیا ہے حکومت اس حوالے سے انتظامات کرے، چار دن سے گنے کے کسانوں کے مسئلہ پر بات ہو رہی ہے کہ کسانوں سے 180 روپے فی من گنا خریدنے کے بجائے 130 روپے فی من کے حساب سے خریدا جا رہا ہے حکومت توجہ دے، کراچی میں بڑی زیادتی ہو رہی ہے، ایک شخصیت اتنی طاقتور ہو گئی ہے کہ اس نے تمام میڈیا ہاؤس کنٹرول کر لئے ہیں ، کراچی کے مسائل کے حل کے لئے کوئی تو جہ نہیں دی جارہی ہے۔بدھ کو ان خیالات کا اظہار قومی اسمبلی میں شیخ صلا ح الدین ، شائستہ پر ویز ملک، محمو د خان اچکزئی،نعیمہ کشور، رشید گو ڈیل اور رانا محمد حیات اور دیگر نے نکتہ ہائے اعتراض کے علاوہ کے معاملات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا جبکہ متحد ہ قومی مو منٹ کی جانب سے کراچی کے مسائل پر حکومت کی جانب سے توجہ نہ دینے پر ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ بد ھ کو ایم کیو ایم کے رکن شیخ صلاح الدین نے کہا کہ ایک شخصیت اتنی طاقتور ہو گئی ہے کہ اس نے تمام میڈیا ہاؤس کنٹرول کر لئے ہیں ۔ کراچی میں بڑی زیادتی ہو رہی ہے ۔ سیاسی مقدمات بنائے جا رہے ہیں ۔ شادی ہالوں کو بند کرایا جا رہا ہے ۔
چائنہ کٹنگ کی جا رہی ہے ۔ غریب لوگوں کے مکانات توڑے جا رہے ہیں ۔ سندھ حکومت توجہ نہیں دے رہی ہے ۔ کراچی کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر میڈیا کیوں خاموش ہے ۔ میڈیا کو دو ارب کا بجٹ کنٹرول کرنے کے لئے دیا جا رہا ہے ۔ ہمارے تین رکن صوبائی اسمبلی شہید کئے گئے ۔ ایک شادی ہال 40 روپے فی کس لے کر شادیاں کر رہا ہے لیکن کہا اس کو بھی بند کیا جائے گا ۔ کراچی کے ساتھ زیادتی پر حکومت کی جانب سے توجہ نہ دینے پر ایوان سے واک آؤٹ کرتے ہیں ۔ ایم کیو ایم کے ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کیا ۔
شائستہ پرویز ملک نے کہا کہ شیخ رشید کے ساتھ نیب آفیسران کے ملنے کی خبریں آئی ہیں اور اس حوالے سے تصاویر لیک ہوئی ہیں۔ شیخ رشید نیب میں پٹشنر ہیں وہ کس طرح نیب کے حکام کے ساتھ بیٹھ سکتا ہے ۔یہ کس طرح کی تحقیق ہو رہی ہے وہ پپٹشنر کے ساتھ بیٹھ رہے ہیں ۔ یہ نیب کے افسران نے لیک کی ہیں وہ خود پریشان ہیں کیا ہو رہا ہے ۔ معاملہ کو تحقیقات کے لئے کابینہ کمیٹی کو بھیجا جائے ۔ جس پر ڈپٹی سپیکر نے کوئی جواب نہیں دیا ۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق 1.5 ملین بغیر لائسنس کے موجود ہیں ۔
ڈاکوؤں کے پاس جدید ہتھیارموجود ہیں ۔ لائسنس یافتہ لوگوں سے اسلحہ لے لیں گے تو وہ ڈاکوؤں سے کیسے مقابلہ کریں گے ۔ معاملہ پر وزیر اعظم اور متعلقہ وزیر غور کریں ۔ مالا کنڈ سوات میں یونیورسی کے لئے ہاسٹل بن گئے ہیں ۔ گورنر اور وزیر اعلیٰ کے درمیان معاملہ پر کشمکش ہے ۔ دونوں اس معاملہ کو انا کا مسئلہ نہ بنائیں ۔ وائس چانسلر تعینات کیا جائے تاکہ یونیورسٹی چل سکے ۔ رشید گوڈیل نے کہا کہ کراچی میں میمن کمیونٹی خیراتی پروگرام چلا رہے ہیں ۔ پورے پاکستان میں جہاں بھی درخت لگائے جا رہے ہیں پھلدار درخت لگائے جائیں جس سے غریب کا فائدہ ہو گا معیشت کے لۂ بہتری ہے ۔
نعیمہ کشور نے کہا کہ سعودی حکومت نے عمرے کے لئے بائیو میٹرک کو لازمی قرار دے دیا ہے ۔ حکومت نے اس حوالے سے کوئی انتظام نہیں کیا یہ کہا جا رہا ہے اس حوالے سے انڈیا کا نظام استعمال کیا جا رہا ہے کیا ہم بھارت کو اپنا ڈیٹا کیوں دے رہے ہیں حکومت توجہ دے ۔ فاٹا پرسیاست نہ کی جائے بیٹھ کر مسئلہ حل کیا جائے ، رانا محمد حیات نے کہا کہ چار دن سے گناہ کے کسانوں کے حوالے سے معاملہ پر بات ہو رہی ہے ۔ اس اسمبلی کی کوئی سن نہیں رہا ہے ۔180 روپے فی من گنا 130 روپے فی من کے حساب سے خریدا جا رہا ہے ۔