اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں دہشتگردی پھیلانے کے جرم میں سزائے موت پانے والے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ کو انسانی بنیادوں پر ملاقات کیلئے پاکستانی ویزے جاری کردئیے گئے۔وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق نئی دہلی میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ کی پاکستانی ویزے کیلئے دی گئی درخواست پر ویزا جاری کردیا گیا ہے۔
بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی اہلیہ کے علاوہ والدہ کی کلبھوشن سے ملاقات کیلئے بھارت نے پاکستان سے درخواست کی تھی۔ترجمان وزارت خارجہ کے مطابق پاکستان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد اور اسلامی شعائر کی روشنی میں بھارت کی درخواست قبول کرتے ہوئے ویزے جاری کردئیے ہیں۔انھوں نے کہا کہ بھارتی جاسوس سے ان کے اہل خانہ کی ملاقات کے دوران بھارتی ہائی کمیشن کا ایک سفارت کار بھی موجود ہوگا۔یاد رہے کہ کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان کے علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا جہاں وہ حسین مبارک پٹیل کے نام سے پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے میں سرگرم تھے۔بعد ازاں تفتیش کے دوران کلبھوشن نے اپنے بیان میں کارروائیوں کا اعتراف کیا تھا جبکہ ان کے کیس کو فوجی عدالت منتقل کردیا گیا تھا۔فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے کلبھوشن جادیو کے اعترافی بیانات اور شواہد کی بنیاد پر10 اپریل 2017 کو پھانسی کی سزا سْنائی تھی جس کو بھارت نے عالمی عدالت انصاف میں چیلنج کیا تھا۔عالمی عدالت انصاف نے مئی 2017 میں کلبھوشن کی سزا پر عملدرآمد روکتے ہوئے پاکستان اور بھارت سے مفصل رپورٹ طلب کی تھی۔دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے 8 دسمبر کو ہفتہ وار بریفنگ میں آگاہ کیا تھا کہ پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ کو ملاقات کی اجازت دے دی ہے اور یہ ملاقات 25 دسمبر کو متوقع ہے۔