جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

نوازشریف کی جگہ وزیراعظم بننے سے انکار کیوں کیا؟ شہبازشریف بالاخر سب سامنے لے آئے

datetime 20  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے پنجاب فوڈ اتھارٹی کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں انٹرنیشنل فوڈ سیفٹی اینڈ نیوٹریشن سیمینار میں شرکت کی اور معیاری اشیا خورد و نوش کی فراہمی کے حوالے سے کلیدی خطاب کیا۔ سیمینار میں پنجاب فوڈ اتھارٹی کی کارکردگی کے حوالے سے دستاویزی فلم دکھائی گئی اور خصوصی خاکہ پیش کیا گیا جسے حاضرین نے بے حد پسند کیا۔

وزیر اعلی نے اپنے خطاب میں عوام کو بلا امتیاز معیاری اشیا خورد و نوش کی فراہمی کے حوالے سے اپنے خطاب کے دوران علامہ اقبال کا یہ شعر پڑھا!ایک ہی صف میں کھڑے ہو گئے محمود ایا ز ۔۔۔نہ کوئی بندہ رہا نہ کوئی بندہ نواز ۔وزیر اعلی نے عوام کو معیاری اشیا کی فراہمی کے حوالے سے پنجاب فوڈ اتھارٹی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی ایک مایہ ناز ادارہ ہے اور میں اس کی شاندار کارکردگی پر پوری ٹیم کو سیلوٹ کرتا ہوں۔ وزیر اعلی نے اپنے خطاب کے دوران اورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبے میں ہونے والی 22ماہ کی تاخیر پر تحریک انصاف اور عمران نیازی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ پی ٹی آئی نے اس منصوبے کی مخالفت کر کے غریب عوام کے ارمانوں کا خون کیا ہے ۔ وزیر اعلی نے اپنی تقریر کا اختتام ان اشعار پر کیا!تمنا آبروکی ہے اگر گلزار ہستی میں،تو کانٹوں میں الجھ کر زندگی کرنے کی خو کر لے ۔نہیں یہ شان خودداری چمن سے توڑ کر تجھ کو،کوئی دستار میں رکھ لے کوئی زیب گلو کر لے۔وزیر اعلی نے اپنے تقریر میں محمد نواز شریف کے خلاف عدالتی فیصلہ کے بعد ملک کا وزیر اعظم بننے کی پیشکش کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پارٹی قیادت سے درخواست کی کہ مجھے پنجاب میں رہنے دیں تا کہ میں پنجاب کی عوام سے فلاحی منصوبوں کی تکمیل کے وعدے کو پورا کر سکوں۔اگر میں پنجاب چھوڑ کر اسلام آباد چلا جاتا تو مفاد عامہ کے منصوبے ادھورے رہ جاتے۔ مجھے وزارت عظمی سے زیادہ عوام کی محبت، ترقی اور خوشحالی عزیز ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…