اسلام آباد (آئی این پی) قومی احتساب بیورو (نیب ) کے نئے چیئرمین جسٹس (ریٹائرڈ) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف پانامہ کیس میں دائر ریفرنسز کی پراسیکیوشن میں خامیوں کو دور کیا جائے گاجبکہ اس کیس کی خود نگرانی کروں گا،احتساب سب کا ہو گا،قانون کے مطابق کام کروں گا جس کا نتیجہ پوری قوم دیکھے گی تاہم کسی کے خوابوں کی تعبیر نہیں کر سکتا،چیئرمین نیب لگانے کیلئے کسی سیاسی جماعت
نے مجھ سے مشاورت نہیں کی تاہم کئی سیاسی جماعتوں نے کھل کر اور کئی نے درپردہ حمایت کی جس پر ان کا مشکور ہوں، جو لوگ مجھ پر تنقید کرتے ہیں کہ انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ میں صرف سنتا ہی نہیں بلکہ دیکھتا بھی ہوں،ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ پر اس وقت کے وزیراعظم کو بریفنگ دی لیکن وہ دوران بریفنگ کسی اور خیال میں گم تھے،ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ منظر عام پر آنی چاہیے۔نئے چیئرمین نیب جسٹس (ریٹائرڈ) جاوید اقبال عہدہ سنبھالتے ہی انسانی حقوق کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کیلئے پارلیمنٹ ہائوس پہنچ گئے۔ بدھ کو انسانی حقوق کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کیلئے پارلیمنٹ ہائوس پہنچنے پرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے نئے چیئرمین نیب جاوید اقبال جو لاپتہ افراد کمیشن کے بھی سربراہ ہیں نے کہا کہ فی الحال وہ لاپتہ افراد کمیشن کی سربراہی نہیں چھوڑ رہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ ایبٹ آباد کمیشن کی تحقیقات کا نتیجہ نکلا ، اسی طرح نیب کیسز کا بھی نتیجہ نکلے گا۔ تمام بڑے کیسز کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے،انشاء اﷲ تمام کام خوش اسلوبی سے ہوں گے۔ انہوں نے لاپتہ افراد کے حوالے سے کہاکہ لاپتہ افراد کمیشن کی حتمی رپورٹ آخری مراحل میں ہے اور میں رپورٹ جمع کرانے کے بعد کمیشن کی سربراہی چھوڑ دونگا۔
جاوید اقبال نے کہاکہ چیلنجز سے نمٹنا ان کے لئے کوئی نئی بات نہیں ۔انہوں نے کہاکہ میں نیب کے تمام امور پر تفصیلی بریفنگ لوں گا اورکوئی معاملہ التواء کا شکار نہیں بننے دونگا۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف دائر ریفرنسز کی خود نگرانی کروں گا اور اس کیس میں موجود خامیوں کو دور کیا جائے گا،تمام بڑے کیسز کو اہمیت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ مجھ پر تنقید کرتے ہیں کہ میں سنتا بھی نہیں ہوں
اور دیکھ بھی نہیں سکتا تو میں انہیں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ میں صرف سنتا ہی نہیں بلکہ دیکھتا بھی ہوں اور میں ہر حوالے سے فٹ ہوں۔ دوسری شادی کے سوال کے جواب میں جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا کہ دوسری شادی نہیں کرنا چاہتا اگر کوئی مجھے تجویزکرے تو ضرور بتانا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا فضل و کرم ہے کہمجھے تمام سیاسی جماعتوں نے متفقہ طور پر چیئرمین نیب نامزد کیا،کچھ جماعتوں نے کھل کر اور کچھ نے درپردہ حمایت کی
جس پر سب کا مشکور ہوں، چیئرمین نیب لگانے کیلئے کسی جماعت نے مجھ سے مشاورت نہیں کی تاہم میرا نام ساری جماعتوں نے دیا،احتساب سب کیلئے ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ میںقوم کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا تاہم مجھ سے خوابوں کی تعبیر نہیں ہو سکتی،جو کام بھی کروں گا وہ قانون کے مطابق ہی کروں گا اور اس کا نتیجہ پوری قوم دیکھے گی،سپریم کورٹ کے ہر فیصلے پر عملدرآمد کرنے کا پابند ہوں، پانامہ کیس میں
سپریم کورٹ نے جو وقت دیا ہے اس کی تعمیل ہو گی۔ نیب ٹیم کی پانامہ کیس میں لندن روانگی کے حوالے سے چیئرمین نیب نے کہا کہ میں نے تو آج عہدہ سنبھالا ہے، انہوں نے از راہ مذاق کہا کہ بہتر تو یہ ہے کہ میں خود ہی لندن چلا جائوں۔انہوں نے کہا کہ نیب کیسز کا ہر صورت نتیجہ نکلے گا ، ایبٹ آباد کمیشن کا بھی نتیجہ نکلا، تمام بڑے کیسز کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے، کوئی معاملہ التواء کا شکار نہیں بننے دونگا،لاپتہ افراد
کمیشن کی حتمی رپورٹ آخری مراحل میں ہے ، رپورٹ جمع کرانے کے بعد کمیشن کی سربراہی چھوڑ دونگا۔انہوں نے کہا کہ ایبٹ آبادکمیشن کی رپورٹ پر بریفنگ کیلئے اس وقت کے وزیراعظم نے مجھے بلایا تو جب میں بریفنگ دے رہا تھا تو آدھے گھنٹے بعد محسوس کیا کہ وزیراعظم صاحب تو کسی اور خیال میں گم ہیں،یہ رپورٹ منظر عام پر آنی چاہیے۔