اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ اسوقت جمہوریت کو نہیں جاتی امراء کی بادشاہت کو خطرہ ہے ٗ کسی صورت کندھا نہیں دینگے ٗ میثاق جمہوریت کو روندنے والے آج کس منہ سے گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کی باتیں کر رہے ہیں، نواز اور شہباز شریف کی تقریریں انکی سیاسی منافقت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کی نائب صدر شیری رحمان نے کہاکہ کس بنیاد پر پیپلز پارٹی (ن)لیگ کا ساتھ دیتی؟
یہ مصلحت کی سیاست کرتے ہیں،فرد واحد کو بچانے کیلئے کیا پیپلز پارٹی ہی رہ گئی ہے، جس کے شہداء کا خون ان کو اٹھانے کیلئے یاد آرہا ہے، اپنے آپ سے ذوالفقار علی بھٹو کے کیس کا مقابلہ کر رہے ہیں اور بے نظیر کی بات کرتے ہیں کہ انہوں نے میثاق جمہوریت کیا اور اس لئے ہم نے زرداری صاحب سے بات کی، پر امن اقتدار کی منتقلی تو ہماری حکومت نے کرائی، ہم ان کے ساتھ کس بنیاد پر کھڑے ہوں اور دنیا بھر کی گالیاں سنیں کہ ہم نے مک مکا کیا ہوا ہے، جب ان کو اصول کی بنیاد پر کہا گیا تھا ،اٹھارہویں ترمیم کے دنوں میں بھی اور اب بھی الیکشن کمیشن کے وقت لیکن انہوں نے نہیں کیا، اب ان پر برے دن آئے ہیں تو ان کو سب کچھ یاد آیا کہ پیپلز پارٹی ہمارے ساتھ کھڑی نہیں ہوئی، انہوں نے خود میثاق جمہوریت کی دھجیاں بکھیریں اور پارلیمان کو بے توقیر کیا، (ن)لیگ اس وقت کوئی بھی ترمیم کرنے کیلئے تیار ہے،(ن)لیگ کی اندرونی دراڑیں صاف نظرآرہی ہیں، افسوس ہے کہ نواز شریف کو آج پیپلز پارٹی کے شہداء کا سہارا لینا پڑا، (ن)لیگ لشکر کے ساتھ عدالتوں میں جاتی ہے۔ترجمان پیپلزپارٹی چوہدری منظور نے کہا کہ مسلم لیگ نون کی سیاست دوغلی ہے، ان سے خیر کی توقع نہیں،نواز اور شہباز شریف کی تقریریں ہی ان کے سیاسی منافقت کا منہ بولتا ثبوت ہیں، نواز شریف خود مفاہمت کی جھوٹی باتین کرنے لگ گئے ہیں اور شہباز شریف کو گالیوں پر لگا دیا، نواز کو اب شہید بھٹو اور بینظیر مظلوم لگنے لگے جن کی مخالفت میں انہوں نے ساری حدیں پار کر دیں،
ججوں کو ٹیلیفون کر کے بینظیر اور آصف زرداری کو سزائیں دلوانے والے آج خود عدلیہ پر سیاست کا الزام لگا رہے ہیں،افتخار چودھری جیسے سیاسی جج کے ساتھ نواز شریف کی گٹھ جوڑ قوم نہیں بھولی، میموگیٹ میں کالا کوٹ پہن کر عدالت جانے والے آج کس منہ سے عوام کے حق حکمرانی کی بات کرتے ہیں، گیلانی کو افتخار چودھری کے ذریعے نااہل کروا کر نواز شریف نے خود عوامی مئندیٹ پر شب خون مارا تھا۔
چوہدری منظور نے کہا کہ میثاق جمہوریت کو روندنے والے آج کس منہ سے گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کی باتیں کر رہے ہیں، میثاق جمہوریت سے بڑا گرینڈ نینشل ایجنڈا کیا ہو سکتا ہے، جس پر نواز نے خود عمل نہ کیا، نواز شریف کی ذات کیلئے قانونی ترمیم کرنے والوں سے کسی شخصیت کیلئے کوئی ڈائیلاگ نہیں ہوگا، اس وقت خطرہ جمہوریت کو نہیں جاتی امرا کی بادشاہت کو ہے، جسے کندھا نہیں دیں گے،
جمہوریت اور شہری آزادیاں ہماری قیادت اور کارکنوں کے خون سے آئی ان کا دفاع کرنا ہمیں آتا ہے،نواز شریف کی کرپشن کو بچانے کیلئے کسی گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کا حصہ نہیں بنیں گے، جو اے آر ڈی کو بیچ کر چلے گئے اب اس نواز شریف کے دھوکے میں نہیں آئیں گے،عوام ، جمہوریت، پارلیمنٹ اور آئین کی جنگ پی پی نے لڑی اب بھی ہم ہی لڑیں گے۔