اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان میں آج کل آئے روز نت نئے واقعات سامنے آرہے ہیں ایسا ہی ایک واقعہ بورے والا میں بھی پیش آیا جہاں مرد کا نکاح عورت کے بجائے ایک دوسرے مرد سے پڑھا دیا گیا ہے، واقعہ
کے خلاف اندراج مقدمہ کیلئے درخواست دائرکر دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بورے والا کے رہائشی طارق نے اندراج مقدمہ کیلئے دی گئی درخواست میں عدالت میں موقف اختیار کیا ہے کہ نکاح خواں حافظ نذیر احمد نے 10مئی 2013کو ڈاکٹر محمد دین کا نکاح بطور دولہا ایک دوسرے مرد ذوالفقار علی سے بطور دلہن پڑھایا ہے اور نکاح نامہ پر دونوں مردوں نے بطور دولہا اور دلہن انگوٹھے بھی ثبت کئےجبکہ حق مہر میں دولہا ڈاکٹر محمد دین نے اپنی دلہن ذوالفقار علی کو 2500روپے ادا کئے ہیں۔ درخواست گزار نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیونکہ پاکستان ایک اسلامی نظریاتی ملک ہے اور اس کے آئین و قانون کے مطابق کوئی ایسا فعل جو قرآن و سنت کے خلاف اور متصادم ہو قابل تعزیر سمجھا جائے گا لہٰذا مرد کا مرد سے نکاح کروا کر اسے رجسٹرڈ کرنا بھی اس زمرے میں آتا ہے اور چار سال گزر جانے کے باوجود بھی دونوں مردوں کا نکاح منسوخ نہیں کیا گیا جبکہ پولیس اور متعلقہ حکام بھی کارروائی سے گریزاں ہیں۔عدالت نے درخواست گزار طارق محمود کی درخواست پر اگلی پیشی پر ڈی پی او کو طلب کر لیا ہے۔