اسلام آباد(این این آئی) قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف بتائے کہ اپوزیشن لیڈر کو بدلنے کی وجہ کیا ہے ٗجن سے ووٹ مانگے جا رہے ہیں وہ بھی ان سے یہی سوال کر رہے ہیں۔اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے بات جمہوریت کی کرتے ہیں لیکن ہماری اکثریت ماننے کو تیار نہیں۔بہانا کوئی اور ایجنڈا کوئی اور ہے۔ پی ٹی آئی کھل کر بات کرے ٗہم نے کبھی مک مکا نہیں کیا آئین کے مطابق مشاورت کی ہے۔
خورشید شاہ نے کہاکہ بار بار کہہ رہا ہوں سازش ان کے خلاف نہیں، عمران خان کے خلاف ہو رہی ہے ٗجمہوری آدمی ہوں کوئی فکر نہیں ٗعمران خان اپنی فکر کریں ٗ اکثریتی جماعت کو نہ ماننا نہ جمہوری ہے، نہ اخلاقی اور نہ ہی سیاسی۔خورشید شاہ نے کہا کہ ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کا اتحاد غیرفطری ہے چل نہیں سکتا۔انہوں نے کہاکہ شاہ محمود قریشی کی نظر میری کرسی پر نہیں، عمران خان پر ہے۔ عمران خان کے پارلیمنٹ میں ہوتے ہوئے اپنے لیے لابنگ کر کے شاہ محمود قریشی اپنے قائد کی جگہ لینا چاہتے ہیں۔ شاہ محمود قریشی سمجھتے ہیں وہ اپوزیشن لیڈر بن جائیں تو وزیراعظم کے امیدوار بھی بن سکتے ہیں۔خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ کوئی بندہ اپنے پارٹی قائد کے ہوتے ہوئے بڑا عہدا کیسے مانگ سکتا ہے، بلاول نے قومی اسمبلی میں آنے کا اعلان کیا تو میں نے کہہ دیا تھا کہ اپوزیشن لیڈر وہ ہوں گے۔قبل ازیں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ نئے چیئرمین نیب کے تقرر کے لیے قائد حزب اختلاف کی اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت جاری ہے جبکہ اس حوالے سے میڈیا پر چلنے والے ناموں میں کوئی صداقت نہیں۔انہوں نے کہا کہ عاشورہ کے بعد وہ مشاورت تیز کردیں گے، انہوں نے تحریک انصاف سے مشاورت کی ہے اور وزیراعظم سے بھی ملاقات کرچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چیئرمن نیب کے تقرر پر اتفاق نہ ہوا تو معاملہ 12 رکنی پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا جہاں 6 ارکان حکومت کے اور 6 حزب اختلاف کے ہیں۔خورشید شاہد نے کہا کہ ابھی تک جماعت اسلامی کے علاوہ کسی طرف سے کوئی نام نہیں آیا۔