سکھر(آئی این پی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ آئی جی سندھ کا مسئلہ گورننس کا ہے،آج اے ڈی خواجہ ہے کل کوئی اور آئی جی ہوگا،ادارے اپنی حد میں رہ کر کام کریں تو سب ٹھیک رہتا ہے،ادارے کا تعین کرسکتے ہیں ڈائریکشن نہیں دے سکتے،
مردم شماری میں چھوٹے چھوٹے ٹیکنیکل مسائل ہیں جنھیں ٹھیک کیا جاسکتا ہے، سندھ میں ہر معاملے کو سیاست کی نذر کردیا جاتا ہے، پانامہ پرنواز شریف کو مشورہ دیا تھا، کہ پارلیمنٹ سے باہر نہ جائیں لیکن وہ نہیں مانے۔جمعہ کو خورشید شاہ نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے پہلی بار میرا مشورہ نہیں مانا۔ نواز شریف کو پہلے بھی مشورہ دیا تھا کہ پارلیمنٹ سے باہر نہ جائیں۔پانامہ پر ٹی او آر بنانے کا کہا تو حکومت نہیں مانی تھی۔ آئی جی سندھ کا مسئلہ گورننس کا ہے۔ آج اے ڈی خواجہ ہے تو کل کوئی اور آئی جی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں گریڈ 18کا افسر سیکریٹری کے عہدے پر ہے۔ سندھ میں ہرمعاملے کو سیاست کی نذر کیا جارہاہے۔ ادارے اپنی حد میں رہ کرکام کریں توسب ٹھیک رہتا ہے۔ ادارے حد کاتعین کرسکتے ہیں ڈائریکشن نہیں دے سکتے ۔ پاکستان کو برما کی صورتحال پر اپنا وفد بنگلہ دیش بھیجنا چاہیے۔خورشید شاہ نے کہا مردم شماری میں چھوٹے چھوٹے ٹیکنیکل مسائل ہیں ۔ مردم شماری پر 17ارب خرچ ہوئے معاملے کو ٹھیک کیا جاسکتا ہے۔(خ ف)