لاہور( این این آئی )پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کو شوکت خانم کینسر ہسپتال کے تمام اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرکرپشن ہوئی ہے تو تحقیقات کریں ،الزام تراشی کرکے ادارے کی ساکھ کو نقصان نہ پہنچایا جائے،اگر میں وفاقی حکومت میں ہوتا تو تو کرپشن کرنے والے خیراتی اداروں کو کبھی نہ چھوڑتا ،این اے 120کے ضمنی انتخاب میں حکومت اور ریاستی مشینری کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ، ہم آخری گیند تک لڑیں گے ،
اس انتخاب سے فیصلہ ہو جائے گا کہ کون اپنی عدالتوں کے ساتھ اور کون مجرم کے ساتھ کھڑے ہیں ،احسن اقبال کو نواز شریف کی کرپشن کی تحقیقات سے ملک کو اربوں ڈالر کے نقصان کی بات کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے ، اگر کرپشن بری چیز نہیں تو جیلوں میں پڑے ہوئے ہزاروں ،لاکھوں کا کیا قصور ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور کے مقامی ہوٹل میں شوکت خانم ہسپتال کی تقریب ،چیئرمین سیکرٹریٹ میں حلقہ این اے 120کی انتخابی مہم کے کوارڈی نیٹرز کے اجلاسوں سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر جہانگیر خان ترین،شفقت محمود، نعیم بخاری ، ڈاکٹر یاسیمین راشد، اعجاز چوہدری ،میاں اسلم اقبال ،جمشید اقبال چیمہ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال کے منصوبوں پر تنقید کرنے والے عوام کے دوست نہیں دشمن ہیں۔ دنیا میں جنگوں کے دوران بھی ہسپتالوں پر حملے نہیں ہوتے لیکن سمجھ نہیں آتی سیاسی مخالفین بالخصوص (ن)لیگ کے وزرا ء کینسر کے خیراتی ہسپتال پر کیوں حملے کرتے ہیں اگر کوئی سمجھتا ہے کہ ہسپتال کے مالی معاملات میں کرپشن ہوئی ہے تو ہسپتال کے اکاؤنٹس آن لائن ہیں حکومت (ن)لیگ کے پاس ہے ،نیب سمیت دیگر تحقیقاتی ادارے حکومت کے ماتحت ہیں لیکن تحقیقات کے بجائے الزامات لگائے جارہے ہیں،حکومت اپنے اداروں کے ذریعے ان کی جانچ پڑتا ل کر لے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں وفاقی حکومت میں ہوتا تو کرپشن کرنے والے خیراتی اداروں کو کبھی نہ چھوڑتا ۔
میں بتانا چاہتا ہوں کہ حکومت کی طرف سے شوکت خانم ہسپتال پر الزامات کے پیچھے مقاصد کچھ اور ہیں اور پوری قوم ان سے آگاہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ ایل ڈی اے اور واپڈا عوام کی فلاح کے منصوبوں میں رکاوٹ بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کے 30 سالہ دور حکومت میں ایک بھی ایسا ہسپتال نہیں بنایا گیا جہاں کینسر کے موذی مرض میں مبتلا بے سہارا اور غریب افراد کا مفت علاج ہوتا ہو،
کینسر کے علاج کے لیے متبادل ادارے نہ بننے کی وجہ سے ہی آج بیگم کلثوم نواز شریف کو بیرون ملک علاج کے لئے جانا پڑا، میری دعا ہے کہ وہ جلد صحتیات ہوں اور اپنے ملک میں آئیں۔عمران خان نے کہا کہ شوکت خانم میں 75 فیصد مریضوں کا علاج بالکل مفت ہوتا ہے اور اس کا سالانہ خسارہ 500 کروڑ ہے لیکن پاکستانی عوام اس خسارے کو پورا کر رہی ہے اور دوسری جانب حکومت ایک خیراتی ادارے کے لئے مشکلات پیدا کررہی ہے ،
میری گزارش ہے کہ حکومتی وزرا بے سہارا اور غریب عوام کے لئے بنائے گئے ادارے پر تنقید نہ کریں یہ میری ذاتی فیکٹری نہیں بلکہ ایک ہسپتال ہے۔بعد ازاں عمران خان حلقہ این اے 120کی انتخابی مہم کا جائزہ لینے چیئرمین سیکرٹریٹ پہنچے جہاں انہیں تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ اس موقع پر حلقہ این اے 120سے امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد نے ڈور ٹو ڈور مہم اور دیگر معاملات سے تفصیلی آگاہ کیا ۔اس موقع پر یونین کونسل 52سے انتخابی مہم کے کوارڈی نیٹر جمشید اقبال چیمہ ،
یوسی 52سے اعجاز ڈیال سمیت دیگر کوارڈی نیٹرز نے انتخابی مہم کے حوالے سے عمران خان کو بریفنگ دی ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے اپنے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے مزید آگے بڑھ کر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ این اے 120کے ضمنی انتخاب میں حکومت اور ریاستی مشینری کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ ہم نے اس روزعوام کے ساتھ مل کر عوامی مینڈیٹ پر پہرہ دینا ہے ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم نے سارا دن 120کے ضمنی انتخاب کی تیاری کی ہے اور ہم اس انتخاب میں بھرپو رطریقے سے میدان میں اتریں گے ۔ پی ٹی آئی این اے 120کے ضمنی انتخاب میں آخری گیند تک لڑے گی ۔ انتخابی مہم چلانے والے عوام کے پاس یہ پیغام لے کر جائیں ملک کے جو اربوں روپے چوری کرکے باہر لیجائے گئے ہیں یہ عمران خان ، ڈاکٹر یاسمین راشد یا پی ٹی آئی کا نہیں بلکہ پاکستان کے لوگوں کا پیسہ تھا ۔
عوام کو آگاہ کیا جائے کہ اگر آپ نواز شریف یا ان کے نامزد کردہ امیدوار کو ووٹ دیں گے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ ملک میں انصاف اور احتساب کے ساتھ نہیں اور ان کے ساتھ کھڑے ہیں جنہیں سپریم کورٹ نے کرپشن کرنے پر نا اہل کیا ۔ اگر کرپشن بری چیز نہیں تو جیلوں میں قید ہزاروں، لاکھوں لوگوں کا کیا قصور ہے ۔ ہمیں لوگوں کو جگانا ہے ، کچھ نادان لوگ غلط فہمی میں ہیں ،
نواز شریف کی طرف سے یہ پراپیگنڈا کیا جارہا ہے کہ مجھے نکالا کیوں ہے آپ کو اس لئے نکالا ہے کہ آپ نے اربوں روپے کی چوری کی اور اس سے اپنے بچوں کے نام پر جائیدادیں بنائیں ،آپ نے سپریم کورٹ کے سامنے جھوٹ بولا اور جعلی دستاویزات پیش کیں حالانکہ اتنے بڑے جرم میں آپ کو جیل میں نہیں ڈالا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ این اے 120کا ضمنی انتخاب ملک کے لئے بڑا اہم ہے ،
اس سے فیصلہ ہوگا کہ عوام کس طرف کھڑے ہیں اور یہ ان کا بڑا امتحان ہے ، اس سے فیصلہ ہوگا کہ عوام کس طرح کا پاکستان چاہتے ہیں ،ملک کو لوٹنے والے ایک چھوٹے سے طبقے کے ساتھ کھڑے ہیں یا غریب عوام کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ ہم کہتے ہیں کہ یہاں قانون سب کیلئے برابر ہونا چاہیے ایک سائیکل چوری کرنے والے اور ملک سے اربوں روپے لوٹنے والوں کے لئے قانون برابر ہونا چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے وکلاء سے تقریر میں سپریم کورٹ کے خلاف جو زبان استعمال کی ہے اس کامقصد اداروں کو تباہ کرنا ہے ،عوام کا سپریم کورٹ پر اعتماد ہے لیکن نواز شریف کہتے ہیں کہ اسے تباہ کر دو ۔نواز شریف کو خود کو بے قصور ثابت کرنے کے لئے سوا سال دیا گیا لیکن وہ کچھ پیش نہیں کر سکے اور کہتے ہیں کہ ہم کیوں عدالتوں کا فیصلہ مانیں۔ ہم عدالتوں کے ساتھ کھڑے ہیں ، این اے 120کے انتخاب میں فیصلہ ہوگا کہ کون اپنی عدالتوں اور کون مجرم کے ساتھ کھڑا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں دو طرح کے ٹرائل ہوتے ہیں اگر کوئی بزنس مین چوری کرے تو ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ اسے ثابت کرے لیکن اگر کوئی اقتدار میں رہ کر اور پبلک آفس ہولڈر ہوتے ہوئے چوری کرے تو اسے اپنی بے گناہی ثابت کرنا ہوتی ہے کہ میں بے قصور ہوں ، نواز شریف اور ان کے خاندان نے خود تسلیم کیا کہ لندن کے اپارٹمنٹس ان کی ملکیت ہیں،سپریم کورٹ میں آپ کی جعلسازی نکلی اورجھوٹ ثابت ہوا آپ اپنے حق میں ایک بھی دستاویز پیش نہیں کر سکے ۔
انہوں نے احسن اقبال کے اس بیان کہ جے آئی ٹی کی تحقیقات اور نواز شریف کو نا اہل کرنے سے ملک کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوا سوال کا جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ احسن اقبال کو ایسی بات کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے ، کیا مجرم کے ٹرائل سے ملک کو نقصان ہوتا ہے ؟۔پانامہ پیپرز کا عالمی سطح پر انکشاف ہوا نواز شریف بتائیں جب ان کا نام آیا تو وہ دوسر ے ممالک کے حکمرانوں کی طرح کیوں مستعفی نہیں ہوئے اورملک کو اتنا نقصان نہ ہوتا۔