ہفتہ‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جہانگیر ترین صرف 10منٹ میں نا اہل ہو سکتے ہیں ، ایسا قانون جسےپی ٹی آئی رہنما کے خلاف ن لیگ نے جان بوجھ کر استعمال نہیں کیا

datetime 4  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جہانگیر ترین شدید مشکلات کا شکار، آئین کے آرٹیکل 62اور 63سے بھی زیادہ خطرناک شق 63این کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، آئین کے آرٹیکل 62ون ایف سےبھی زیادہ سخت شق 63این کی لپیٹ میں جہانگیر ترین انکے کزنز اور ن لیگ اور دیگر پارٹیوں کے کئی رہنما آسکتے ہیں،حنیف عباسی نے جہانگیر ترین کے خلاف نا اہلی کیس اس شق کا

استعمال جان بوجھ کر نہیں کیا۔ معروف صحافی و تجزیہ کار عامر متین نے ’’جیو نیوز‘‘کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں سیاستدانوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی ’’جیو نیوز‘‘کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار عامر متین کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کا سپریم کورٹ میں نا اہلی کیس ان کے خلاف بہت زیادہ مضبوط ہے تاہم جو سب سے زیادہ خوفناک کیس جو ان کے خلاف ابھی تک نہیں ہوا وہ یہ ہے کہ انہوں نے اپنے کزنز ہارون اختر کے ساتھ مل کر قرضہ رائٹ آف کروایا ہوا ہے۔آئین کے آرٹیکل 62اور 63کی چند شقیں تو اقدار کے حوالے سے ہیں لیکن 63این ایک ایسی شق ہے جو سب سے زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ اس موقع پر عامر متین کی درخواست پر پروگرام کے میزبان معروف صحافی حامد میر نے 63این کا مسودہ پڑھ کر سنایا جس کے مطابق کسی نے بنک، مالیاتی ادارے، کوآپریٹو سوسائٹی یا کوآپریٹو ادارے سے اپنے نام سے یا اپنے خاوند یا بیوی یا اپنے زیر کفالت کسی شخص کے نام سے 20لاکھ روپے یا ا س سے زیادہ رقم کا قرضہ حاصل کیا ہو جو مقررہ تاریخ سے ایک سال سے زیادہ عرصہ کیلئے غیر ادا شدہ رہے یا اس نے مذکورہ قرضہ معاف کرالیا ہو وہ شخص اس شق کے تحت نا اہل ہو سکتا ہے۔ عامر متین نے پروگرام میں سٹیٹ بینک

کی جانب سے سینٹ کو بھیجی گئی دستاویزات دکھاتے ہوئے کہا کہ یہ دستاویزات سرکاری ہیں جس کے مطابق جہانگیر ترین نے سپیرئیر ٹیکسٹائل مل جس میں غازی اختر بھی شامل ہیں اور ان کے کزن مخدوم احمد سید، ہارون اختراور باقی فیملی ممبرز بھی شامل ہیںنے 7کروڑ روپے پرنسپل جبکہ مجموعی طور پر 25کروڑ روپے کا قرض رائٹ آف کروایا ہوا ہے۔اس کے علاوہ انہوں نے

تاندلیں والا مل میں 10کروڑ روپے قرض معاف کروایا ہوا ہے۔عامر متین کا کہنا تھا کہ اس میں صرف جہانگیر ترین اکیلے نہیں بلکہ 20کے قریب ایم این ایز اور ایم پی ایز جن کا تعلق مختلف سیاسی جماعتوں سے ہے شامل ہیں جنہوں نے قرض معاف کروائے یا رائٹ آف کروائے ہوئے ہیں۔ پروگرام کے میزبان حامد میر نے عام متین سے سوال کرتے ہوئے کیا کہ جہانگیر ترین اگر 63این کی

شق کے تحت نا اہل ہوتے ہیں تو یہ شق ن لیگ کے رہنما حنیف عباسی نے ان کی نا اہلی کیس میں کیوں نہیں ڈالی اس پر عامر متین نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ یہ ہے اس شق کے تحت ن لیگ کے بھی کئی رہنما زد میں آتے ہیں جس میں پرویز ملک،عبدالقادر بلوچ، پرویز ملک کی اہلیہ جبکہ پیپلزپارٹی کی سابق سپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا انکے شوہر ذوالفقار مرزاجبکہ

تحریک انصاف کی ایک اور رہنما شیریں مزاری بھی شامل ہیں۔ عامر متین کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں سے تقریباََ 20سے 25اراکین اسمبلی ایسے ہیں جو 63این کی زد میں آتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ حنیف عباسی نے جہانگیر ترین نا اہلی کیس میں 63این کی شق ان کے خلاف استعمال نہیں کی اور اس حوالے سے تمام سیاستدانوں کے درمیان اتفاق رائے ہے کہ اس شق کا استعمال ایک دوسرے پر کیسز میں نہیں کرنا۔

موضوعات:



کالم



عمران خان ہماری جان


’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…