اسلام آباد(آن لائن)یکم اگست کو نئے وزیر اعظم کو اعتماد کا ووٹ نہ دینے کے لیے 25 لیگی ا رکان اسمبلی کی جانب سے بیماری سمیت دیگر بہانے بنا کر غیر حاضری کے منصوبے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ نواز شریف نے ممکنہ بغاوت کرنے والے اراکین سے خود رابطہ کر کے انہیں 31جولائی کو ہی مری میں بلانے کا پلان بنا لیا۔انتہائی معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ میں شاہد خاقان عباسی کو عارضی وزیراعظم بنانے کے فیصلہ پر کافی شکایات پائی جاتی ہیں
جس پر درجنوں اراکین اسمبلی یکم اگست کو اپنا ووٹ نئے وزیراعظم کو نہیں دینا چاہتے ہیں۔مسلم لیگی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ’’ن ‘‘ لیگ میں’’ق‘‘ کی جو پیوند کاری ہوچکی ہے وہ موجودہ حالات میں مسائل پیدا کر رہی ہے ،اور خدشہ ہے کہ یکم اگست کو ہی ایک فارورڈ بلاک معرض وجود میں آجائے اس حوالے سے نواز شر یف کو کسی دوست نے مشورہ دیا ہے کہ جو ساتھی نہیں آتا ہے اسے مجبور نہ کیا جائے