اسلام آباد(آئی این پی )نامزد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ وہ اپنے انتخاب کیلئے تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے کریں گے ، سبکدوش وزیراعظم محمد نوازشریف کی نااہلی کے عدالتی فیصلے کو پاکستان کے عوام نے قبول کیا ہے عالمی سطح اورنہ تاریخ اسے قبول کرے گی ، وقت آنے پر پاکستان کے بہادر ترین شخص سے قوم کو آگاہ کروں گا ،ایک نہیں دس ریفرنس لے آئیں کسی ریفرنس سے نہیں ڈرتا، بہتان تراشی کرنے والے سزا بھگتنے کیلئے بھی تیار رہیں ،
ملک میں کسی قوت ، ادارے اور طبقہ کو تعلقات کے حوالے سے فریقین کے طور پر پیش نہ کیا جائے ، تعلقات کے حوالے سے پاکستان میں کسی کو فریقین کے طور پر پیش نہ کیا جائے ، سب پاکستان کے شہری ہیں ، سب ملک کیلئے کام کرتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی اتحادی جماعت جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔اتوار کو عبوری نامزد وزیراعظم نے رکن قومی اسمبلی جنید چوہدری کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان سے وزراء کالونی میں ان کی اقامت گاہ پر ملاقات کی ۔ مولانا فضل الرحمان نے وزارت عظمیٰ کا ووٹ شاہد خاقان عباسی کو دینے کے باضابطہ اعلان کیلئے پیر کو (آج) پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے ۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مجھے پاکستان مسلم لیگ (ن) نے وزیراعظم کیلئے نامزد کیا ہے ، میرا فرض ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں اور اراکین قومی اسمبلی سے رابطے کروں اسی سلسلے میں مولانا فضل الرحمان کے پاس آیا ہوں یہ ہماری اتحادی جماعت ہیں اور باقاعدہ طور پر ان سے حمایت مانگی ہے ۔ میں مولانا صاحب کا مشکور ہوں کہ ماضی کی طرح وہ اب بھی ملک وقوم کی بہتری اور میاں محمد نوازشریف کی پالیسیوں کو آگے بڑھانے کیلئے ہمارے ساتھ تعاون کریں گے اور اسی جذبے کیساتھ ہمیں ان کی معاونت حاصل رہے گی ۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نئے مستقبل کے حوالے سے فیصلے ہو رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ قیادت کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ ملک میں کوئی سیاسی بحران پیدا نہ ہونے دیں ۔ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے تا کہ اس بارے میں باقاعدہ طور پر فیصلہ کیا جا سکے ۔
ایک سوال کے جواب میں نامزد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نوازشریف کی نااہلی سے متعلق عدالتی فیصلے پر من وعن عمل درآمد کر دیا ہے مگر اس عدالتی فیصلے کو نہ پاکستان کے عوام نے قبول کیا ہے نہ عالمی سطح پر اور نہ تاریخ اسے قبول کرے گی ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کوئی ان کے خلاف ایک نہیں دس ریفرنسز لے آئے کسی ریفرنس سے نہیں ڈرتا ، 30سال سے سیاست میں ہوں ، ہر الیکشن میں حلقے کے عوام نے پہلے سے زیادہ اعتماد کا اظہار کیا ہے ،
میرے تمام اثاثے گزٹ آف پاکستان میں شائع ہو چکے ہیں اس کے علاوہ میرے کوئی اثاثے نہیں ہیں ، الزامات لگانے والے اپنے گریبان میں جھانکیں اور اپنی بہتان تراشی کے حوالے سے سزا بھگتنے کیلئے بھی تیار رہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کابینہ کے بارے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا مشاورت ہورہی ہے ، چوہدری نثار علی خان پہلے بھی پارٹی کیلئے اہم تھے ، اب بھی اہم ہیں اور ہمیشہ اہم رہیں گے اس معاملے پر مزید بات کرنے کی ضرورت نہیں ہے ،
اعجازالحق سے میری 48سالوں سے دوستی ہے اور انہوں نے تجویز کنندہ بننے کی خواہش ظاہر کی ہے ۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ غیر ملکی اقامہ غیر قانونی نہیں ہے اس معاملے پر ہر کوئی قوانین کی اپنی اپنی تشریح کر رہا ہے ، عدالت ہی بہتر فیصلہ کرسکتی ہے تاہم اقامہ کو رہائشی ویزہ کی حیثیت حاصل ہوتی ہے اور اقامہ کی بنیاد پر کسی کو نااہل قرارنہیں دیا جا سکتا ۔
اپنے خلاف نیب کی کسی کاروائی سے آگاہ نہیں ہوں ۔سول ملٹری تعلقات کے بارے میں سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں تو وزیرپیٹرولیم تھا اب وزیراعظم کے عہدے کیلئے نامزد ہوا ہوں اور یہ وزیراعظم کی سطح کی باتیں ہیں تاہم ایک بات واضح کردینا چاہتا ہوں کہ تعلقات کے حوالے سے پاکستان میں کسی کو فریقین کے طور پر پیش نہ کیا جائے ، سب پاکستان کے شہری ہیں ، سب ملک کیلئے کام کرتے ہیں ، پاکستان کے بہادر ترین شخص کا نام وقت پر بتا دوں گا ۔