اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پانامہ کیس کے ایک اہم کردار صحافی عمر چیمہ کا کہنا تھاکہ مریم نواز کی جانب سے آف شور کمپنی نیلسن اور نیسکول کی بینفشری آنر ہونے سے انکار کی ایک وجہ یہ ہے کہ وہ نواز شریف کی سیاسی جانشین ہیں اور اگر ان کمپنیوں کی ملکیت کو قبول کر لیتی تو ان کو پھر منی ٹریل دینا ہوتی اور اس منی ٹریل کو
ثابت کرنا ہوتا جبکہ ابھی تک کسی بھی جانب سے منی ٹریل فراہم نہیں کی گئی جبکہ دوسری اہم وجہ ان کے شوہر کیپٹن صفدر ہیں جو کہ رکن قومی اسمبلی بھی ہیں اور اگر مریم نواز نیلسن اور نیسکول کی ملکیت کا اقرار کرتی تو پھر ان کے شوہر کے لئے مشکلات پیدا ہو جانا تھی کیونکہ کسی بھی رکن قومی اسمبلی کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنے اور اپنے اہلخانہ کے اثاثوں سے متعلق گوشوارے اور معلومات فراہم کرے۔ یہی وجہ ہے کہ مریم نواز نے آف شور کمپنیوں کی ملکیت اپنے بھائی حسین نواز پر ڈالی ۔واضح رہے کہ پروگرام کے دوران عمر چیمہ سے سوال کیا گیا تھا کہ مریم نواز مسلسل آف شور کمپنیوں کی بینیفشری آنر ہونے سے انکار اور اسے حسین نواز کی ملکیت کیوں قرار دیتی رہیں اورحسین نواز کی جگہ اگر مریم نواز بینیفشری آنر ہوں تو اس سے کیا فرق پڑتا ہے۔ خیال رہے کہ عمر چیمہ صحافیوں کی اس بین الاقوامی تنظیم سے منسلک ہیں جس نے پانامہ لیکس پیپرز کا جائزہ لے کر اسے شائع کیا تھا۔پروگرام کے دوران عمر چیمہ سے سوال کیا گیا تھا کہ مریم نواز مسلسل آف شور کمپنیوں کی بینیفشری آنر ہونے سے انکار اور اسے حسین نواز کی ملکیت کیوں قرار دیتی رہیں اورحسین نواز کی جگہ اگر مریم نواز بینیفشری آنر ہوں تو اس سے کیا فرق پڑتا ہے۔ خیال رہے کہ عمر چیمہ صحافیوں کی اس بین الاقوامی تنظیم سے منسلک ہیں جس نے پانامہ لیکس پیپرز کا جائزہ لے کر اسے شائع کیا تھا۔