منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

ہر دلعزیز اہم ترین پاکستانی شخصیت راحیل شریف کی وطن واپسی پانامہ کیس میں کیا شریف خاندان کو رعایت دلوانے کیلئے بلوایا گیا؟

datetime 10  جولائی  2017 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف جے آئی ٹی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش ہونے سے قبل سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی سعودی عرب سے اچانک پاکستان آمدنے سیاسی حلقوں اور ملکی سیاسی صورتحال پر گہری نـظر رکھنے والوں نے اہم قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کے

خلاف جے آئی ٹی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش ہونے سے قبل سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی سعودی عرب سے اچانک پاکستان آمد کو سیاسی و صحافتی حلقوں میں نہایت اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ 6جولائی کو سابق آرمی چیف کی سعودی عرب سے لاہور آمد نے جہاں ایک طرف تو اسلامی عسکری اتحاد کی سربراہی چھوڑ کر آنے کے حوالے سے افواہوں کو گردش دی وہیں چند حلقے ان کی آمد کو پانامہ کیس اور جے آئی ٹی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش ہونے کے موقع پر پاکستان آمد کو غیر معمولی قرار دے رہے ہیں۔ اپنے دور ملازمت میں ان کی اور حکومت کے درمیان معاملات نہایت خوش اسلوبی سے چلتے رہے جبکہ  ان تعلقات میں کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی جب ڈان لیکس کا معاملہ سامنے آیا تاہم فوج اور حکومت کے درمیان تعلقات کشیدگی کا ملکی معاملات پر اثر نہ پڑا اور راحیل شریف اس دوران ریٹائر ہو گئے ، ان کی اسلامی عسکری اتحاد کی سربراہی سے متعلق بھی کہا جاتا رہا ہے کہ یہ نواز شریف کی خواہش پر ہوئی اور انہوں نے شاہ سلمان کی جانب سے نواز شریف کو کی جانے والی خصوصی درخواست پر اسلامی عسکری اتحاد کی سربراہی قبول کی۔ اس کے علاوہ بھی بتایا جاتا ہے کہ نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز اور راحیل شریف کے خاندان میں رشتہ داری موجود ہے اور خاندانی مراسم بھی نہایت اچھے ہیں۔

اب جب کہ پانامہ جے آئی ٹی اپنی رپورٹ پیش کرنے کے قریب ہے تو ایسے موقع پر اچانک راحیل شریف کی پاکستان آمد نے سب کو چونکا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ہو سکتا ہے کہ راحیل شریف اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے شریف خاندان کیلئے کچھ رعایت حاصل کرنے کی کوشش کریں یا وہ کسی اہم معاملے پر شریف خاندان کو سپورٹ بھی کریں جبکہ دوسری جانب دیگر ذرائع

کا کہنا ہے کہ حکومت اور فوج کے درمیان پیدا ہونے والے تنائو کے اثرات تاحال موجود ہیں اور راحیل شریف حکومت اور فوج کے درمیان تنائو کے ان اثرات کو زائل کرنے میں اہم کردار ادا کر سکیں ۔ اس وقت کلبھوشن معاملہ کے ساتھ ساتھ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا دورہ اسرائیل بھی اہم ترین پیشرفت ہے اور ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزیوں نے بھی دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے ۔ راحیل شریف کی پاکستان آمد اس حوالے سے بھی اہم قرار دی جا رہی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…