ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ہر دلعزیز اہم ترین پاکستانی شخصیت راحیل شریف کی وطن واپسی پانامہ کیس میں کیا شریف خاندان کو رعایت دلوانے کیلئے بلوایا گیا؟

datetime 10  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف جے آئی ٹی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش ہونے سے قبل سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی سعودی عرب سے اچانک پاکستان آمدنے سیاسی حلقوں اور ملکی سیاسی صورتحال پر گہری نـظر رکھنے والوں نے اہم قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کے

خلاف جے آئی ٹی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش ہونے سے قبل سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی سعودی عرب سے اچانک پاکستان آمد کو سیاسی و صحافتی حلقوں میں نہایت اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ 6جولائی کو سابق آرمی چیف کی سعودی عرب سے لاہور آمد نے جہاں ایک طرف تو اسلامی عسکری اتحاد کی سربراہی چھوڑ کر آنے کے حوالے سے افواہوں کو گردش دی وہیں چند حلقے ان کی آمد کو پانامہ کیس اور جے آئی ٹی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش ہونے کے موقع پر پاکستان آمد کو غیر معمولی قرار دے رہے ہیں۔ اپنے دور ملازمت میں ان کی اور حکومت کے درمیان معاملات نہایت خوش اسلوبی سے چلتے رہے جبکہ  ان تعلقات میں کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی جب ڈان لیکس کا معاملہ سامنے آیا تاہم فوج اور حکومت کے درمیان تعلقات کشیدگی کا ملکی معاملات پر اثر نہ پڑا اور راحیل شریف اس دوران ریٹائر ہو گئے ، ان کی اسلامی عسکری اتحاد کی سربراہی سے متعلق بھی کہا جاتا رہا ہے کہ یہ نواز شریف کی خواہش پر ہوئی اور انہوں نے شاہ سلمان کی جانب سے نواز شریف کو کی جانے والی خصوصی درخواست پر اسلامی عسکری اتحاد کی سربراہی قبول کی۔ اس کے علاوہ بھی بتایا جاتا ہے کہ نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز اور راحیل شریف کے خاندان میں رشتہ داری موجود ہے اور خاندانی مراسم بھی نہایت اچھے ہیں۔

اب جب کہ پانامہ جے آئی ٹی اپنی رپورٹ پیش کرنے کے قریب ہے تو ایسے موقع پر اچانک راحیل شریف کی پاکستان آمد نے سب کو چونکا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ہو سکتا ہے کہ راحیل شریف اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے شریف خاندان کیلئے کچھ رعایت حاصل کرنے کی کوشش کریں یا وہ کسی اہم معاملے پر شریف خاندان کو سپورٹ بھی کریں جبکہ دوسری جانب دیگر ذرائع

کا کہنا ہے کہ حکومت اور فوج کے درمیان پیدا ہونے والے تنائو کے اثرات تاحال موجود ہیں اور راحیل شریف حکومت اور فوج کے درمیان تنائو کے ان اثرات کو زائل کرنے میں اہم کردار ادا کر سکیں ۔ اس وقت کلبھوشن معاملہ کے ساتھ ساتھ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا دورہ اسرائیل بھی اہم ترین پیشرفت ہے اور ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزیوں نے بھی دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے ۔ راحیل شریف کی پاکستان آمد اس حوالے سے بھی اہم قرار دی جا رہی ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…