جمعرات‬‮ ، 06 مارچ‬‮ 2025 

مرحوم عبد الستار ایدھی وفات کے بعد بھی کس طرح شدت سے اپنی زندگی کا ثبوت دینے لگے ؟

datetime 9  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (آئی این پی ) دکھی انسانیت کے مسیحا بابائے خدمت ایدھی فانڈیشن انٹر نیشنل کے بانی عبدالستار ایدھی کی پہلی برسی ا نتہائی عقیدت و احترام سے منائی گئی ، گوگل کی جانب سے ایدھی کو ان خدمات پر خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دکھی انسانیت کے مددگار،

بابائے خدمت ایدھی فائونڈیشن انٹر نیشنل کے بانی عبدالستار ایدھی کی انسانیت کے لئے خدمات بھلائی نہیں جاسکتیں، لڑکپن سے ہی ایدھی میں سماجی خدمت کا جذبہ نمایاں تھا۔ آج ایدھی ہم میں نہیں مگر ان کا نام اور کارنامے انہیں زندہ رکھے ہوئے ہیں ایک گاڑی سے شروع ہونے والا سفر آج دنیا کی سب سے بڑی فلاحی ایمبولینس سروس بن چکا ہے۔ایدھی بھارتی ریاست گجرات کے شہر بانٹو میں پیدا ہوئے ، ان کے خاندان نے تقسیم ہند کے بعد 4 ستمبر 1947 کو ہجرت کی اور کراچی میں میٹھا در کو اپنا مسکن بنایا۔ ابتدائی تعلیم کے دوران ہی وہ گھر سے ملنے والے دو پیسوں میں سے ایک پیسہ ضرورت مندوں پر خرچ کرتے تھے تاہم والدہ کی بیماری عبدالستار ایدھی کی زندگی کا اہم موڑ ثابت ہوئی۔عبدالستار ایدھی نے صرف 5 ہزار روپے سے اپنے پہلے فلاحی مرکز ایدھی فانڈیشن کی بنیاد ڈالی، 1973 میں جب شہر میں ایک پرانی رہائشی عمارت زمین بوس ہوئی تو ایدھی ایمبولینسیں اور ان کے رضا کارمدد کیلئے سب سے پہلے پہنچے، اس دن کے بعد سے آج تک ملک بھر میں کوئی بھی حادثہ ہوایدھی ایمبولینسیں کام آتی ہیں بلکہ لاوارث لاشوں کو دفنانے کا کام بھی سرانجام دیاجاتا ہیاپنی سوانح حیات اے میرر ٹو دی بلائنڈ میں ایدھی صاحب نے لکھا ہے کہ

معاشرے کی خدمت میری صلاحیت تھی، جسے مجھے سامنے لانا تھا۔ ایدھی اور ان کی ٹیم نے میٹرنٹی وارڈز، مردہ خانے، یتیم خانے، شیلٹر ہومز اور اولڈ ہومز بھی بنائے، جس کا مقصد معاشرے کے غریب و بے سہارا لوگوں کی مدد کرنا تھا۔اس ادارے کا نمایاں شعبہ اس کی 1500 ایمبولینسیں ہیں جو ملک میں دہشت گردی کے حملوں کے دوران بھی غیر معمولی طریقے سے اپنا کام کرتی نظر آتی ہیں۔

سنہ 2000 میں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں ایدھی فانڈیشن کا نام بحیثیتِ دنیا کی سب سے بڑی فلاحی ایمبولینس سروس درج کیا گیا۔عبدالستارایدھی کو کئی مرتبہ نوبل امن انعام کے لیے نامزد کیا گیا اور رواں سال بھی فہرست میں شامل تھے۔ ان کی شاندار خدمات پر حکومت پاکستان کی جانب سے 1989 میں نشان امتیاز سے نوازا گیا۔

موضوعات:



کالم



تیسری عالمی جنگ تیار


سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…