ملتان(آئی این پی)لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف کاروائی کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے فیس بک پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کرنے والی آئی ڈیز کو بلاک نہ کرنے پر پی ٹی اے اور ایف آئی اے سے 27 مارچ تک تحریر ی جواب طلب کر لیا۔ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ گستاخانہ مواد کی تشہیر کو روکنے کے لئے انٹر پول اور فیس بک حکام کو خط لکھ دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق لاہور
ہائیکورٹ ملتان بنچ کے مسٹر جسٹس محمد قاسم خان کی عدالت میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف کاروائی کی سماعت ہوئی۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے ممتاز ڈوگر عدالت میں پیش ہوئے جبکہ درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ چوہدری ذوالفقار سندھو سمیت دیگر وکلاء عدالت میں پیش ہوئے۔ درخواست گزار کی طرف سے استدعا کی گئی کہ فیس بک سے گستاخانہ مواد کی تشہیر والے آئی ڈیز بلاک نہیں کئے گئے۔فیس بک سے گستاخانہ مواد کی تشہیر کو روکا جائے اور ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ایف آئی اے کے نمائندہ نے عدالت کو بتایا کہ گستاخانہ مواد کی تشہیر کو روکنے کے لئے انٹر پول اور فیس بک حکام کو خط لکھ دیا گیا ہے۔عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے والے تمام ادارے عدالت میں پیش ہوں۔جو محکمے گستاخانہ تشہیر کو روک سکتے ہیں ان کے نام بتائیں۔عدالت نے سماعت 27مارچ تک ملتوی کرتے ہوئےعدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے والے تمام ادارے عدالت میں پیش ہوں۔جو محکمے گستاخانہ تشہیر کو روک سکتے ہیں ان کے نام بتائیں۔عدالت نے سماعت 27مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کو روکنے والے اداروں سے جواب طلب کر لیا۔ سماعت پر عدالت میں مختلف مذہبی جماعتوں کے نمائندوں کی کثیر تعداد موجود تھے۔