راولپنڈی (آن لائن) پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مقامی رہنماؤں نے نئی مردم شماری کی بنیاد پر قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں ممکنہ اضافہ ہونے کی صورت میں موقع سے فائدہ اٹھانے کی ٹھان لی ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق راولپنڈی میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں نشستیں بڑھ سکتی ہیں کیونکہ آبادی کئی گنا بڑھ گئی ہے ۔ فی الحال راولپنڈی ضلع مین قومی اسمبلی کی 7 اور صوبائی اسمبلی کی 14 نشستیں ہیں ۔ شہر
اور کینٹ ایریا میں قومی اسمبلی کی نشستوں کی تعداد چار سے بڑھ کر پانچ یا چھ کر دی جائے گی ۔ کم از کم 9 لاکھ آبادی رکھنے والے حلقے کو قومی اسمبلی کی ایک نشست دی جاتی ہے اور یہ اس وقت بڑھتی ہے جب آبادی 1.5 ملین سے زائد ہو جائے ۔ رپورٹس کے مطابق مردم شماری شرو ع ہوتے ہی (ن) لیگ کے سینیٹر چودھری تنویر اور ایم این اے طاہرہ اورنگزیب نئی سیٹوں کے لئے سامنے آئی ہیں ۔(ن) لیگ کے ایک سینئر راہنما نے بتایا ہے کہ چودھری تنویر اپنے بیٹے دانیال چودھری کے لئے نئے حلقے پر نظر رکھے ہوئے ہیں کیونکہ این اے 52 اب بھی وزیر داخلہ چودھری نثار کا مضبوط گڑھ ہے انہوں نے کہاکہ چودھری نثار ٹیکسلا سے تعلق رکھتے ہیں اور دو حلقے اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں ۔ 2013 کے انتخابات میں انہوں نے اپنا آؒ ائی حلقے میں شکست کھائی تاہم این اے 52 میں سیٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ۔ چودھری نثار کی موجودگی چودھری تنویر کے خاندان کو نہیں بھاتی ۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے علاوہ صوبائی اسمبلی کی نشستیں بھی بڑھیں گی ۔ پارٹی کے ایک دوسرے راہنما نے کہا کہ یہ خدشات بھی ہیں کہ پارٹی 2018 کے انتخابات میں زیادہ تر خواتین کو الیکشن لڑائے گی کیونکہ پارٹی نے عمومی نشستوں پر پانچ فیصد خواتین کو کھپانا ہے ۔ سابق ایم این اے ملک شکیل اعوان کا کہنا ہے کہ مردم شماری سے نشستوں کی تعداد بڑھے گی تاہم امیدواروں کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی ۔