جمعہ‬‮ ، 16 مئی‬‮‬‮ 2025 

گستاخانہ مواد کی بندش،ٹی وی پر بوائے فرینڈ گرل فرینڈ چل رہاہے،جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے میڈیاکو بڑا حکم جاری کردیا

datetime 17  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے حوالے سے کیس کی سماعت پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے آرٹیکل 19 کی مہم تمام پرنٹ اور الیکٹرناک میڈیاپر چلانے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس میں کہا ہے کہ ایف آئی اے تحقیقات میں ناکام ہوچکی ہے‘ کہانیاں نہ سنائی جائیں بتایا جائے پیش رفت کیا ہوئی؟ سازش کے تحت ملک کے نوجوانوں کو بگاڑنے کی کوشش کی جارہی ہے‘ یہاں پاکستان کا

قانون چلے گا ڈنمارک یا ناروے کا نہیں‘ ملزمان کا سراغ لگانے میں غفلت برتی گئی‘ ٹی وی پر فحاشی روکنے کا لائحہ عمل بنانے کے لئے کمیٹی بنائی جائے۔ جمعہ کو سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے حوالے سے کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ گستاخی میں ملوث افراد کے خلاف کیا پیش رفت کی گئی ہے ڈائریکٹر ایف آئی اے نے کہا کہ متنازعہ اور گستاخانہ مواد کے حامل پیجز چلانے والے ستر افراد کی نشاندہی کی جاچکی ہے‘ فیس بک انتظامیہ سے رابطہ ہورہا ہے۔ وہ فوکل پرسن نامزد کررہے ہیں۔ واشنگٹن میں سفارتخانے سے بھی رابطہ ہوا ۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ ایف آئی اے تحقیقات میں ناکام ہوگئی ہے کیا آپ چاہتے ہیں عسکری اداروں کی خدمات حاصل کریں۔ کہانیاں نہ سنائی جائیں بتایا جائے۔ پیش رفت کیا ہوئی ہے۔ ٹی وی پر بوائے فرینڈ گرل فرینڈ چل رہا ہے۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے چیئرمین پیمرا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے کیا کیا؟ بطور چیئرمین پیمرا آپ سے بہت زیادہ امیدیں تھیں آپ کا ٹی وی چینلز سے واسطہ رہا اس لئے لحاظ کررہے ہیں۔ آپ لحاظ نہ کرتے تو آج کم سے کم سات چینلز کا لائسنس معطل ہوچکا ہوتا۔ چیئرمین پیمرا نے کہا کہ اپنی آخرت کے لئے یہ نوکری قبول کی امیدیں پوری کروں گا جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ یہاں پاکستان کا قانون چلے گا

ڈنمارک یا ناروے کا نہیں ۔ ملزمان کا سراغ لگانے میں غفلت برتی گئی ملزمان کو ٹریس کرنے کی ایف آئی اے کی کارکردگی متاثر کن نہیں رہی۔ سازش کے تحت ملک کے نوجوانوں کو بگاڑنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ سائبر کرائم بل 2016 میں گستاخانہ مواد سے متعلق کچھ شامل نہیں ٹی وی پر فحاشی روکنے کا لائحہ عمل بنانا کے لئے چیئرمین پیمرا کمیٹی بنائیں سیکرٹری اطلاعات کو بھی کمیٹی کا حصہ بنایاجائے۔ عدالت نے پیمرا کو لائحہ عمل بنانے کے لئے ایک ہفتے کا وقت دے دیا۔ عدالت نے آرٹیکل 19 کی مہم تمام پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر چلانے کا حکم دے دیا۔ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد سے متعلق کیس کی سماعت 22مارچ تک ملتوی کردی گئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…