اسلام آباد(آن لائن)پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما افضل ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عاصم پیپلزپارٹی کا مسئلہ نہیں،آل پارٹیز کانفرنس میں فوجی عدالتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا،حکومت فوجی عدالتوں پر سنجیدہ ہوتی تو مدت ختم ہونے سے3ماہ قبل پارلیمانی پارٹی اجلاس طلب کرتی۔جمعرات کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما افضل ندیم چن نے کہا ہے کہ ملک میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں ہورہا،
افضل ندیم افضل چن نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کراکر دہشتگردی میں کمی لائی جاسکتی ہے،پی پی اے پی سی فوجی عدالتوں کی2سالہ کارکردگی کا جائزہ لے گی کیونکہ فوجی عدالتوں کی کارکردگی عوام کے سامنے آنی چاہئے۔حکومت کو اے پی سی میں اس لئے نہیں بلایا کیونکہ حکومت کا فوجی عدالتوں پر اپنا ایک اصولی مؤقف ہے،حکومت فوجی عدالتوں کے مسئلہ پر کبھی بھی سنجیدہ نہیں تھی اگر حکومت سنجیدہ ہوتی تو فوجی عدالتوں کی مدت ختم ہونے سے 3ماہ قبل ہی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلاتی اور اجلاس میں فوجی عدالتوں کے حوالے سے رائے طلب کرتی۔ ندیم افضل چن کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی’’را‘‘ سمیت دیگر خفیہ ایجنسیوں کے دہشتگرد پاکستان سے پکڑے گئے ،پاکستان کو بھارت اور افغانستان سے اس مسئلہ پر کھل کر بات کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم حسین پیپلزپارٹی کا مسئلہ نہیں ہے،کیا ڈاکٹر عاصم حکیم اللہ محسود،بیت اللہ محسود یا دیگر طالبان سے بڑا دہشتگرد ہے؟،ڈاکٹر عاصم کو عدالتوں میں پیش کریں اگر جرم ثابت ہوا سزا دیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی قوم اپنے لیڈروں کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی ہے مگر دہشتگردوں کے خلاف بلاول بھٹو زرداری کی طرح کسی بھی سیاسی لیڈر یا پارٹی نے واضح مؤقف پیش نہیں کیاانہوں نے کہا کہ پاکستان کی قوم اپنے لیڈروں کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی ہے مگر دہشتگردوں کے خلاف بلاول بھٹو زرداری کی طرح کسی بھی سیاسی لیڈر یا پارٹی نے واضح مؤقف پیش نہیں کیا