لاہور(آن لائن )معروف مذہبی اسکالر وناظم جامعہ نعیمیہ مفتی ڈاکٹر راغب حسین نعیمی کی سربراہی میں جامعہ نعیمیہ کے شعبہ دارالافتاء کے مفتیان کرام نے خواجہ سراؤں کے حوالے سے حالیہ سعودی حکومت کی طرف سے عمرہ پر پابند ی لگانے پر اپنی متفقہ شرعی رائے وفتویٰ میں کہاہے کہ خواجہ سراؤں پر عمرہ کیلئے پابند ی لگانا شرعاًناجائز وغلط ہے۔حکومت پاکستان سعودی گورنمنٹ سے بات کرکے خواجہ سراؤں پر پابندی ختم کرائے۔مسلمان خواجہ سراء دوسرے مسلمانوں کی طرح شرعی احکام کے مکلف (پابند)ہیں۔
شریعت محمدی میں ان کی پیدائش سے لے کروفات تک کے مسائل بیان کئے گئے ہیں۔حتیٰ کہ ان کی وراثت کا ذکر بھی احادیث میں آیا ہے۔جس طرح دوسرے مسلمانوں پرنماز،روزہ ،زکوٰۃ،حج ودیگراحکام لازم ہیں اسی طرح خواجہ سراؤں پر بھی یہ تمام احکام فرض ولازم ہیں۔صاحب استعاعت خواجہ سراؤں پر حج فرض ہے۔اس کی بجاآوری کے لیے خواجہ سراؤں کا حج پرجاناان کے لیے سعادت مندی ہے ایسے ہی ان کاعمرہ پرجانا بھی باعث ثواب وسعاد ت مندی ہے اوران پرعمرہ کے لئے پابندی لگانا شرعاًناجائز وغلط ہے،اورساتھ ساتھ انسانی حقوق کی خلاف ورزی بھی ہے۔
لہذا حکومت پاکستان سعوی گورنمنٹ سے بات چیت کرکے خواجہ سراؤں پر عائد پابندی ختم کروائے۔شرعی فتویٰ مزید کہاکہ کہ خواجہ سراء حج وعمرہ کے احکاما ت سیکھنے کے لئے مفتیان کرام اورعلماء دین سے رہنمائی لیں۔خواجہ سراؤں کااسلام آباد میں مسجد تعمیر کرنااچھاعمل ہے۔مسجدکے قیام سے ان کے لئے نیکیوں کے حصول کاباعث بنے گا اوران کے متعلق معاشرے میں پائی جانے والی منفی سوچ وفکر کاخاتمہ بھی ہوگا اورمسجدکے امور چلانے کے لئے خواجہ سراء مفتیان اسلام سے رجوع کریں۔یاد رہے کہ متفقہ شرعی رائے وفتویٰ کرنے والے دیگر مفتیان کرام میں مفتی محمدعمران حنفی،مفتی محمدہاشم ر ضوی،مفتی محمدعارف حسین ،مفتی سید زین العابدین شاہ بھی شامل ہیں۔