اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

پڑھیں صبح صبح خوشی کی خبر

datetime 22  ‬‮نومبر‬‮  2016 |

اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی نے پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل کی جانب سے مخالفت کے بعد سرکاری ملازمین کی کم سے کم پنشن 50 ہزار روپے کرنے کی قرارداد مسترد کر دی ۔ منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں نگہت پروین میر نے قرارداد پیش کی کہ ایوان کی رائے ہے کہ کم از کم پنشن 50 ہزار روپے ماہانہ مقرر کی جائے۔ پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے قرارداد کی مخالفت کی۔ نگہت پروین میر نے کہا کہ غریب آدمی کی مشکلات کے ازالے کے لئے حکومت اقدامات اٹھائے ٗ شائستہ پرویز ملک نے کہا کہ کم تنخواہوں کے سکیل کے ملازمین کو یہ سہولت ملنی چاہیے صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ چھوٹے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کو انتہائی کم پنشن ملتی ہے اس پر نظرثانی ہونی چاہیے پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا کہ اگر پنشن بڑھانی ہے تو کم از کم تنخواہ بڑھانے کی قرارداد لانا ہوگی انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کے علاوہ پرائیویٹ شعبے کے ملازمین بھی ہیں ٗ ہمیں صرف سرکاری ملازمین کی بات نہیں کرنی چاہیے ٗ یہ ایوان پورے ملک کی نمائندگی کرتا ہے۔
قومی اسمبلی نے قرارداد کی منظوری نہیں دی۔ پروین مسعود بھٹی نے تحریک پیش کی کہ یہ ایوان سرکاری ملازم کی کم از کم پنشن 50 ہزار روپے مقرر نہ کرنے سے پیدا ہونے والی صورتحال پر بحث کرے ٗڈپٹی سپیکر نے کہا کہ یہ معاملہ پہلے پیش کردہ قرارداد سے یکسانیت رکھتا ہے۔ سید نوید قمر نے کہا کہ ایک مسئلے پر ووٹنگ ہو چکی ہے اور تحریک پر صرف بات کی جاسکتی ہے، بات کرانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ قاعدہ 166 کے تحت اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ سید نوید قمر نے قاعدہ 166 کا حوالہ دیا کہ ایک موضوع پر دوسری قرارداد چھ ماہ تک ایوان میں نہیں لائی جاسکتی، معاملے پر کسی دوسرے طریقے سے بات کی جاسکتی ہے۔
ڈپٹی سپیکر نے تحریک پیش کرنے کی اجازت دے دی جس پر پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل خان نے کہا کہ کم از کم پنشن 50 ہزار روپے مقرر کرنے کا مطالبہ درست نہیں ہے، حکومت کے لئے یہ ممکن نہیں ہوگا، اس معاملے کو متعلقہ کمیٹی میں زیر غور لایا جاسکتا ہے۔ پروین مسعود بھٹی نے کہا کہ سرکاری ملازم جب ریٹائر ہوتا ہے تو اس کی گزر اوقات بہت مشکل ہو جاتی ہے۔ حکومت کو اس سلسلے میں اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ شازیہ مری نے کہا کہ انسانی ہمدردی کی بناء پر یہ مسئلہ اٹھایا گیا ہے۔ مہنگائی اور علاج معالجہ میں تکالیف کی وجہ سے پاکستان میں لوگ ریٹائرڈ ہی نہیں ہونا چاہتے۔ یہ ہمارا اصل المیہ ہے۔ پنشن کے حصول میں رکاوٹیں دور کی جائیں۔ رانا محمد حیات خان نے کہا کہ ایجنڈے پر ایسے آئٹم کو لانے کی ضرورت نہیں ہے، ایجنڈے میںیہ دو دفعہ چھپی ہے۔ 15 ہزار پنشن والے کی پنشن 50 ہزار روپے کیسے کی جاسکتی ہے۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ ممبران کا یہ حق ہے اور ان کے حق کو ہم نہیں روک سکتے۔ پارلیمانی سیکرٹری رانا افضل نے کہا کہ گزشتہ بجٹ میں ہم پر الزام تھا کہ غیر ترقیاتی اخراجات بڑھ رہے ہیں۔ اگر ہم پنشن اور تنخواہیں بڑھائیں گے تو یہ توازن مزید بگڑے گا۔ ترقیاتی منصوبوں کے ذریعے ہم نے اپنے ملک کو خوشحال بنانا ہے۔ انہوں نے محرک سے کہا کہ وہ اس تحریک کو قائمہ کمیٹی میں لے جائیں حکومت اس پر تعاون کریگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…