پشاور (آئی این پی) خیبر پختونخوا کے وزیرابتدائی و ثانوی تعلیم محمد عاطف خان نے کہاہے کہ اساتذہ کی کمی ہمیشہ سرکاری سکولوں کا بڑا مسئلہ رہاہے جسے مستقل بنیادوں پرحل کرنے کے لئے گزشتہ ساڑھے 3سالوں کے دوران 40ہزار اساتذہ خالصتاًمیرٹ پربھرتی کئے جا چکے ہیں جبکہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اساتذہ کی مزید 15ہزار نئی آسامیاں پیدا کی جائیں گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز پشاور پبلک سکول کے بورڈ آف گورنرزکے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری ابتدائی و ثانوی تعلیم ڈاکٹر شہزاد بنگش ،سکول کے پرنسپل،اوربورڈ کے ارکان نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر پرنسپل نے سکول کی کارکردگی پیش کرنے کے علاوہ سکول
کو درپیش مسائل و مشکلات کی بھی نشاندہی کی اور سکول کی کارکردگی کو ہر لحاظ سے بہتر کرنے اور صوبے کے بہترین تعلیمی درسگاہوں کا موثراندازمیں مقابلہ کرنے کے قابل بنانے کے لئے تجاویز اور سفارشات پیش کیں جن کی بورڈ نے منظوری دی۔وزیر تعلیم نے پشاور پبلک سکول کے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ سکول کے معیار تعلیم پرخصوصی توجہ دیں اوراپنے غیر ضروری اخراجات حد درجہ کم کرکے فیسوں کو حقیقت پسندانہ بنائیں تاکہ والدین آسانی سے اپنے بچوں کی تعلیم جاری رکھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ بچے ہمارا مستقبل ہیں اس لئے ہماری نئی تعلیمی پالیسی کا ہدف قوم کے جگر گوشے ہیں اور ہماری بھر پور کوشش ہے کہ کوئی بھی بچہ زیورتعلیم سے محروم نہ رہے
اور انہیں معیاری اور بامقصد تعلیم سے آراستہ کریں۔ان کا کہنا تھا کہ اساتذہ تعلیم کے شعبے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اس لئے حکومت کی بھر پور کوشش ہے کہ سرکاری و نجی شعبے کے اساتذہ کی حالت کار بہتر بناکر انہیں بہتر سے بہتر پیکیج دے تاکہ وہ دلجمعی اور اطمینان کے ساتھ حکومت کی وڑن کے مطابق تعلیم عام کرنے میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔ان کامزیدکہنا تھا کہ حکومت نے ہر شعبہ ہائے زندگی میں انقلابی اقدامات اٹھائے ہیں جن کے اثرات بتدریج نمودارہورہے ہیں اور انشاء4 اللہ اپنی آئینی مدت پوری ہونے تک لوگ ایک واضح تبدیلی محسوس کریں گے۔عاطف خان نے کہا کہ سرکاری سکولوں پر لوگوں کا اعتماد بحال کرنے پر بھی کام کر رہے ہیں اور اس کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں اب تک نجی تعلیمی اداروں کے ہزاروں طلباء4 سرکاری سکولوں کا رخ کر چکے ہیں۔ہماری پوری کوشش ہے کہ اپنے سکولوں کا معیار بین الاقوامی سطح کے سکولوں کا ہم پلہ بناکر غریب کے بچوں کو بھی معیاری تعلیم کے حصول کے یکساں مواقع فراہم کریں۔