اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پیپلزپارٹی کے ذوالفقاربھٹوکی کابینہ کے وزیرخزانہ ڈاکٹرمبشرحسن نے انکشاف کیاہے کہ 1970میں پاکستان میں بیرون ملک پیسہ بھجوانے کاکوئی قانون نہیں تھا۔ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگوکرتے ہوئے سابق وزیرخزانہ ڈاکٹرمبشرحسن نے کہاپیپلزپارٹی نے شریف برداران کے خلاف کوئی انتقام نہیں لیابلکہ یہ لوگ تومزدوروں کوبھٹی میں ڈالوادیتے تھے ۔انہوں نے کہاکہ یہ الزام ہے ۔ڈاکٹرمبشرنے کہاکہ ہم نے قانون کے مطابق ان کے خلاف ایکشن لیاتھاکوئی انتقام نہیں لیا۔
انہوں نے کہاکہ 1970کیا1960میں بھی بیرون ملک پیسہ بھجوانے کاکوئی قانون موجود نہیں تھا۔انہوں نے کہاکہ اس وقت بیرون ملک پیسہ بھجوانے کےلئے وزیرخزانہ کوسٹیٹ بینک سے درخواست کرناپڑتی تھی پھرپیسہ باہربھجوایاجاسکتاتھاوہ بھی صرف درآمدات یابرآمدات کےلئے ۔انہوں نے کہاکہ بیرون ملک پیسہ صرف سٹوڈنٹ ویزے کےلئے باہربھجوانے کی اجازت تھی ۔انہوں نے کہاکہ شریف برداران کے والد نے 1970کی دھائی میں جوپیسہ باہربھجوایاوہ منی لانڈرنگ تھی ۔انہوں نے کہاکہ میرے وزیرخزانہ ہوتے ہوئے بھی 1970میں بیرون ملک پیسہ بھجوانے کےلئے کوئی درخواست نہیں آئی
MZDUABSTHASTO by minahilsheryar۔