اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) دارلحکومت مظفرآباد سے بہنے والے دو بڑے دریا ،دریا نیلم اور دریا ئے جہلم میں پانی کی سطح کم ترین لیبل تک پہنچ گیا چند دنوں میں نالہ لہی کا منظر پیش کرنے لگے گا مختلف علاقوں میں پانی کی کمی کا سلسلہ گزشتہ ایک مہینے سے جاری ہے حکومت یا انتظامیہ میں اس بارے میں کوئی لائحہ عمل تیار نہ کرسکے پانی بھارت کی جانب سے بند کیا جارہا ہے یا پھر قدرتی پانی کی سطح میں کمی ہوگئی تفصیلات کے مطابق آزادکشمیر بھر سے بہنے والے دو دریا ، دریائے نیلم اور دریائے جہلم کے پانی کے بہاؤ میں خطرناک خد تک کمی واقع ہوگئی ہے اور یہ خطرے کی علامت ہے مظفرآباد کی ہزاروں افراد پر مشتعمل آبادیاں ان دریاؤں کے پانی سے گزر بسر کرتے ہیں جبکہ اگر پانی کی کمی واقع ہوگئی تو عوام پانی سے بلبلا کر مرنے لگی گی اب یہ معلوم نہیں کہ دریائے نیلم اور دریائے جہلم کا پانی بھارت کی جانب سے بند ہے یا پھر دریاؤں کا پانی قدرتی طور پر سوکھ گیا ہے کیونکہ گزشتہ سال آزادکشمیر بھر سمیت دیگر علاقوں میں برفباری نہ ہونے کے باعث سردی بھی کم واقع ہوئی تھی جو چند روز میں پہاڑوں پر برف پگھلنے کی وجہ سے دریاؤں میں پانی کے اضافہ کی آس بھی ٹوٹ گئی اب جب کہ سردیوں کے شروع ہونے سے قبل ہی دریاؤں کے پانی میں کمی ایک سوالیہ نشان ہے حکومت پاکستان کو اس بارے میں نوٹس لینا چاہئے۔