آباد(این این آئی)پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے چیئرمین عمران خان کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ یا کسی دوسری طاقت کے کردار سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے ایسے پروپیگنڈا قرار دیدیا۔ایک انٹرویو میں شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ایسے پراپیگنڈے 2014 کے دھرنے کے دوران بھی کیے گئے جو جھوٹ ثابت ہوئے اور آج بھی وہی جماعتیں اس کام میں ملوث ہیں۔انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف جمہوریت کے حق میں ہے اور ہم آئین کو مانتے ہیں لہذا ہم جس طاقت پر انحصار کرتے ہیں وہ اللہ اور عوام کی طاقت ہے۔عمران خان کی جانب سے حال ہی میں تیسری قوت کے اقتدار میں آنے کے اشارے پر گفتگو کرتے ہوئے
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ حکومت ایسے اقدامات کررہی ہے جو جمہوریت میں نہیں کیے جاتے۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ راستے بند کرکے اور کنٹینرز لگا کر ٹکراؤ کی کیفیت حکومت نے بظاہر خود پیدا کی ہے۔اس سوال پر کہ گذشتہ دنوں میں کیا حکومت کی طرف سے آپ سے کسی قسم کا رابطہ کیا گیاشاہ محمود قریشی نے کہاکہ حکومت سے کوئی رابطہ نہیں ہے کیونکہ رابطہ تو وہاں ہوتا ہے جہاں پر دو جماعتوں میں مک مکا ہو اور تحریک انصاف مک مکا والی جماعت نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر حکومت نے رابطہ کیا تو ہم دو شرائط پیش کریں گے، جن میں پہلی اور بنیادی شرط پاناما لیکس کے حوالے سے اپوزیشن کا ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آرز) بل ہے جسے پارلیمنٹ سے منظور کرکے اْس پر ایک تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا جائے۔جب شاہ محمود قریشی سے یہ پوچھا گیا کہ 2 نومبر کو عمران خان کس طرح سے دھرنا کریں گے اور ریڈ زون کیسے جائیں گے اور کیا یہ بھی ممکن ہے کہ یکم نومبر کو وہ سپریم کورٹ جائیں اور پھر واپس ہی نہ آئیں؟ تو انہوں نے کہاکہ میں اس سوال کو آپ کی رائے سمجھتا ہوں اور اس پر سنجیدگی کے ساتھ غور کیا جائیگا۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ عدالت جانے کے ساتھ ساتھ احتجاج کی صورت میں عوام سے رابطہ کرنا ہمارا آئینی حق ہے جس کو کوئی نہیں چھین سکتا۔