کراچی(این این آئی)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سیدخورشیداحمد شاہ نے کہا ہے کہ مخالفین بلاول بھٹو کو بچہ کہہ کر پوچھتے ہیں یہ شکار کیسے کرے گا خوش فہمی میں رہنے والے لوگ چیئرمین پیپلزپارٹی سے صرف ہاتھ ملا کر دیکھ لیں انہیں نوجوان کی طاقت کا اندازہ ہوجائے گا۔اللہ کی ذات کے علاوہ کسی کا خوف نہیں ہے۔ ملا، مولائی اور شیر بلے سے نہیں ڈرتے۔ ابھی تو پنجاب میں ٹریلر دکھانا ہے۔ کراچی والوں نے پاکستان کے جیالوں کو جگادیا ہے جبکہ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری منزل 2018ء کے انتخابات ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری وزیراعظم بنیں گے تو قرار آئے گا۔ بلاول بھٹو نے یہ مشن وہاں سے شروع کیا ہے، جہاں سے بینظیر بھٹو کو شہید کرکے اس مشن کو روک دیا گیا تھا۔ اب بلاول کا تیر چلے گا۔ شیر تو دم سے پکڑا گیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو لیاری میں سلام شہدا ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے شہید رانی کے خواب کو پورا کردیا ہے۔ دنیا نے بی بی شہید کو کہا تھا کہ پاکستان واپس نہ آئیں۔ بلاول اور بچوں کی حفاظت کون کرے گا؟ بینظیر نے جواب دیا کہ بلاول کی طرح ملک کا ہر بچہ میرا بچہ ہے۔ وہ دھمکیوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے وطن واپس آئیں۔ بھٹو کا بیٹا اپنے نانا کا مشن پورا کرنے کے لئے نکل پڑا ہے۔ ہم مرنے سے نہیں ڈرتے۔ ہم لاشوں پر سیاست نہیں کرتے بلکہ جان کی قربانی دے کر سیاست کرتے ہیں۔ بلاول بھٹو شکار پر نکلا ہے۔ اب کہیں شیر نظر نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کی ذات کے علاوہ کسی کا خوف نہیں ہے۔ کسی شیر سے نہیں ڈرتے اور نہ ہی کسی بلے پر ہاتھ مارتے ہیں۔ پیپلز پارٹی قیادت کو کسی کا خوف نہیں ہے۔ ابھی تو ٹریلر دکھایا ہے۔ یہ جیالوں کا پہلا ٹریلر ہے۔ کہتے ہیں کہ بلاول ابھی بچہ ہے۔ شیر کا شکار کیسے کرے گا۔ ارے بچے سے ہاتھ ملا کر تو دیکھ۔ بچے کی طاقت کا اندازہ ہوجائے گا۔ بلاول بھٹو کا خون ہے۔ ہاتھ ملاؤگے تو اندازہ ہوجائے گا۔ ابھی تو پنجاب میں بھی ٹریلر دکھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے جو مشن شروع کیا آج اس کارواں کو بلاول لیڈ کررہے ہیں کیونکہ ہم صرف اللہ کے سامنے جھکتے نہ ہی کسی دہشت گرد سے خوفزدہ ہوکر اس کے سامنے جھکتے ہیں۔ اس موقع پر خورشید شاہ نے 18 اکتوبر کو سانحہ کارساز میں جاں بحق ہونے والے افراد کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھٹو کے جیالے ہنستے ہنستے جان دیتے ہیں جبکہ ہمارے مخالفین برے وقت میں خفیہ معاہدے کر کے اپنی جان اور مال کو محفوظ بناتے ہوئے معاہدے کرلیتے ہیں۔سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ سلام شہداء ریلی 18 اکتوبر کے شہداء کی یاد میں نکالی گئی ہے۔ کراچی کے لوگوں نے بلاول کا تاریخی استقبال کرکے نئی مثال قائم کردی ہے۔ کراچی والوں نے ثابت کیا ہے کہ یہ شہر بلاول بھٹو کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کون کہتا ہے کہ پیپلز پارٹی کمزور ہوگئی ہے۔ بلاول بھٹو نے یہ مشن وہاں سے شروع کیا جہاں بینظیر بھٹو کو شہید کرکے اس مشن کو روک دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بڑا چرچہ سنتے تھے کہ شیر آیا، شیر آیا، شیر تو پانامہ میں پکڑا گیا۔ شیر تو دم سے پکڑا گیا ہے، اب بلاول کا تیر چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں پیپلز پارٹی کے کمزور ہونے کا دعویٰ کیا گیا۔ 7 گھنٹے سے انسانوں کا سمندر ہے جو ختم ہونے کا نام نہیں۔ ہماری منزل 2018ء کے انتخابات ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری وزیراعظم بنیں گے تو قرار آئے گا۔