ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’میں وزیر اعظم نہیں بننا چاہتا بلکہ ۔۔۔‘‘ عمران خان نے ایسی بات کہہ دی کہ جان کر دنگ رہ جائیں گے

datetime 16  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ 30اکتوبر کا احتجاج سیمی فائنل تھا اور اب فائنل ہوگا ،عمران خان وزیر اعظم نہیں بننا چاہتا،اللہ تعالیٰ کو ظالم حکمرانوں کے سامنے کھڑا ہونا سب سے زیادہ پسند ہے ،اسلام بند کرنے کی تاریخ تین دن تک آگے ہو سکتی ہے ،میں تو بہت دیر سے کہہ رہا تھا اب تو چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی ان کو بادشاہ کہہ دیا ہے،ہم نے اپوزیشن کی سب سے مشکل سیاست کی ہے ،عوام ہم سے بڑا انقلاب چاہ رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وسطی پنجاب کے عہدیداروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی ، عبد العلیم خان ،نعیم الحق ، میاں محمود الرشید ، جمشید اقبال چیمہ اور دیگر بھی موجود تھے۔ عمران خان نے کہا کہ کارکن تحریک انصاف کی نہیں پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں،عوام کو بھی خود کو سمجھنے کی ضرورت ہے ،ہمیں اس ملک کو کرپٹ مافیا سے بچانا ہے۔انہوں نے کہا کہ جس ملک میں نیب ، ایف بی آر کا چیئرمین کرپٹ ہو وہاں انصاف کیسے ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان وزیر اعظم نہیں بننا چاہتا،اللہ تعالیٰ کو ظالم حکمرانوں کے سامنے کھڑا ہونا سب سے زیادہ پسند ہے۔جو بھی ہوگا بہتر ہوگا،یہ میرا کیریئر نہیں بلکہ قائد اعظم اور نیلسن مندیلا کی طرح ایک مشن ہے۔ایک طرف عبادت سیاست ہے اور ایک طرف کرپٹ سیاست ہے۔

عمران خان نے کہا کہ تیس ستمبر کا احتجاج سیمی فائنل تھا اور اب فائنل ہوگا۔اسلام آباد بند کرنے کی تاریخ تین دن آ گے ہو سکتی ہے ،حکومتی دفاتر کی طرف جانے والے تمام راستے بند کریں گے۔حکمران کہتے ہیں عمران خان کے دھرنے سے کچھ نہیں ہوا۔ ہماری تحریک سے عوام میں اپنے حقوق کا شعور آیا ، عوام کو کرپشن کے بارے میں آگاہی حاصل ہوئی اور یہی وجہ ہے کہ حکمرانوں کی نیندیں اڑی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بیرونی قرضوں میں جکڑ دیا گیا ہے اور سارا پیسہ کرپشن میں استعمال ہورہا ہے۔ شریف فیملی کا سب کچھ باہر ہے،ذاتی مفاد کی خاطر تھوڑے سے لوگ آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔حمزہ شہباز اور مریم نواز مالک بنے بیٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں تو بہت دیر سے کہہ رہا تھا اب تو چیف جسٹس نے بھی ان کو بادشاہ کہہ دیا ہے۔ہم نے اپوزیشن کی سب سے مشکل سیاست کی ہے ،عوام ہم سے بڑا انقلاب چاہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ مل کر عوام کو لوٹ رہے ہیں لیکن اب یہ سلسلہ زیادہ دیر نہیں چلے گا۔عمران خان نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج قوم کے پاس تاریخ کاسنہری موقع ہے ،اگر کرپشن کرنے والوں پر آج ہاتھ نہ ڈالا جا سکا تو یہ وقت لوٹ کر نہیں آئے گا ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…