اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)غیر رجسٹرڈ افغان مہا جرین کی رضا کارا نہ واپسی کے لیے دی گئی ڈیڈ لا ئن میں صرف 4دن با قی فیصل آباد ریجن میں تا حال سینکڑوں غیر رجسٹرڈ افغا نی فیملیز کے سا تھ رہا ئش پذیرتفصیلات کے مطا بق حکو مت پا کستان محکمہ دا خلہ کی طرف سے غیر رجسٹرڈ افغا نیوں کی رضا کارانہ واپسی لے لیے دی گئی ڈیڈ لا ئن ختم ہو نے میں صرف 4دن باقی ذرائع نے بتا یا کہ پنجاب کے دوسرے بڑے ریجن فیصل آباد میں تا حال سینکڑوں افغا نی اپنی فیملیز کے ساتھ عارضی بستیوں میں مقیم ہیں قا نون نافذ کر نے وا لے اداروں کی طرف انہیں بار ہا بتا یا گیا مگر غیر قانونی طریقہ سے رہا ئش پذیر افغا نی کسی صورت اپنے کاروبار چھوڑ کر جا نے کو تیار نہیں ذرائع نے بتا یا کہ بیشتر افغا نیوں کی سر پرسی حکو متی سیاست دان کر رہے ہیں جو انکی رضا کارا نہ واپسی میں رکاوٹ ہیں ۔
یاد رہے کہ اس سے قبل افغان حکومت نے مہاجرین کو اپنے ملک واپس لانے کا واضح فیصلہ کیا ہے انکی پائیدار انداز میں بحالی کیلئے تمام کوششیں جاری ہیں،پاکستان اور افغانستان نے دونوں حکومتوں کے درمیان افغان مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے قریبی روابط کی ضرورت پر زور دیا ہے کہ جبکہ وزیر سیفران عبد القادر بلوچ نے کہا ہے کہ افغان مہاجرین کی واپسی سے متعلق سہ فریقی اجلاس کے فیصلوں پر خلوص نیت سے عمل پیرا ہیں ، افغان مہاجرین ہمارے بہن بھائی ہیں انکی باعزت وطن واپسی میں خصوصی دلچسپی ہے جبکہ افغان چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبداللہ نے چار دہائیوں سے افغان مہاجرین کی فراخدلانہ میزبانی ، حال ہی میں افغانستان کیلئے 50 کروڑ ڈالر کی امداد کے اعلان کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ افغان حکومت نے مہاجرین کو اپنے ملک واپس لانے کا واضح فیصلہ کیا ہے انکی پائیدار انداز میں بحالی کیلئے تمام کوششیں جاری ہیں ۔ دفتر خارجہ کے مطابق وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبد القادر بلوچ اور افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبد اللہ کے درمیان جنیوا میں ملاقات ہوئی جو افغان پناہ گزینوں کے چار فریقی اجلاس میں شرکت کیلئے جنیوا پہنچے ہیں ۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان میں موجود پناہ گزینوں کی عزت اور وقار کے ساتھ افغانستان واپسی سے متعلق تبادلہ خیال کیا ۔ چار فریقی سٹیرئنگ کمیٹی برائے افغان مہاجرین میں افغانستان پاکستان ایران اور یواین ایچ سی آر شامل ہیں۔ عبد اللہ عبد اللہ نے افغان پناہ گزینوں کی گزشتہ چار دہائیوں سے فراخدلانہ میزبانی کو سراہا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت افغانستان نے یہ واضح فیصلہ کیا ہے کہ افغان پناہ گزینوں کو اپنے ملک واپس لوٹنا چاہئے اور انکی افغانستان میں پائیدار انداز میں بحالی کی غرض سے تمام کوششیں کی جارہی ہیں ۔ انہوں نے پاکستان کی جانب سے حال ہی میں برسلز کانفرنس کے دوران افغانستان کیلئے 50 کروڑ ڈالر امداد کو بھی سراہا۔ اس موقع پر وزیر سیفران عبد القادر بلوچ نے پاکستان میں ہونیوالے گزشتہ سہ فریقی اجلاس برائے مہاجرین کے دوران کئے گئے فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ان فیصلوں پر خلوص نیت کے ساتھ عمل پیرا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ افغان پناہ گزین ہمارے بہن بھائی ہیں اس لئے انکی افغانستان باعزت واپسی میں ہماری خصوصی دلچسپی ہے ۔ عبد اللہ عبداللہ اور عبد القادر بلوچ نے دونوں حکومتوں کے درمیان افغان مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے قریبی روابط کی ضرورت پر زور دیا ۔
’’افغان مہاجرین کو دی گئی ڈیڈ لائن ۔۔۔ !‘‘ 4دن باقی ۔۔۔ کیا ہونے والا ہے ؟
8
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں