اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چیرمین تحریک انصاف عمران خان کے ان الزامات کہ شریف خاندان کاکاروباربھارت میں تھااوراس کاروبارکے بارے میں معلومات عوام تک پہنچائی جائیں ۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان کے الزام کاجواب دیتے ہوئے شریف خاندان کے ترجمان نے کہاہے کہ بھارت میں شریف خاندان کاکوئی کاروبارنہیں تھااورنہ اب ہے بلکہ عمران خان کے الزامات لغوہیں ۔ترجمان کاکہناتھاکہ عمران خان باربارالزامات لگاکرشریف فیملی کوبدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ترجمان نے وضاحت کی کہ عمران خا ن کے ایسے الزامات کاپہلے بھی جواب دیاجاچکاہے ۔ترجمان نے کہاکہ اگرعمران خا ن کے پاس شریف فیملی کے بھارت میں کاروبارکے کوئی ثبوت ہیں تووہ عوام کے سامنے پیش کریں ۔تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کچھ دن پہلے شریف فیملی پرالزامات عائد کئے تھے کہ شریف فیملی بھارت میں بھی بزنس کررہی ہے ۔
تحریک انصاف نے الیکشن 2013کے بعد نوازحکومت پرانتخابی دھاندلی کے الزامات لگائے اوراسی دھاندلی کی بنیادپرحکومت سے ابتدائی طورپرقومی اسمبلی کے چارحلقے کھولنے کامطالبہ کیاجس پروفاقی حکومت نے جب مطالبہ پورانہیں کیاتوتحریک انصاف نے احتجاجی سیاست شروع کردی ۔یہ ایک حیران کن بات ہے یاعمران خان 30کوکوئی اہمیت دیتے ہیں کہ انہوں نے احتجاج کےلئے ہمیشہ کسی بھی ماہ کی 03تاریخ احتجاج کےلئے مقررکرتے ہیں جس کی تفصیل کچھ یوں ہے کہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے جب پہلے جلسے کااعلان کیاجوکہ لاہورمیں مینارپاکستان میں ہواوہ بھی 30اکتوبر 2011کوہوااورتحریک انصاف کے اس جلسے نے ایک نئی تاریخ رقم کردی اورعمران خان اوران کی جماعت کے عروج کاباعث بنا۔اس جلسے کے بعد اسلام آبادمیں تحریک انصاف کادھرنابھی 30نومبر 2014کودیاجس نے حکومت کوایک مرتبہ ہلاکررکھ دیااورسیاسی ماہرین نے اس احتجاج کوکامیاب قراردیاجبکہ اس کے بعد تحریک انصاف نے رائے ونڈمارچ کااعلان کیاجس کے لئے بھی تاریخ 30ستمبرہی رکھی گئی اوربعد میں اس احتجاج کوجلسہ میں تبدیل کردیاگیالیکن اس جلسے میں عوام نے ریکارڈشرکت کی اورحکومت کےلئے ایک اہم پیغام ثابت ہوا۔اسی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے 30اکتوبرکواسلام آبادبندکرنے کااعلان کیاہے اورعمران خا ن نے اس موقع پرکہاہے کہ وہ 30اکتوبرکونوازحکومت کی رخصتی کادن ثابت ہوگا۔اس بارے میں عمران خان نے دعوی کیاہے کہ وہ اسلام آبادکومکمل طورپربندکردینگے جب تک کہ وزیراعظم نوازشریف اپناعہدہ چھوڑکرخودکواحتساب کےلئے پیش نہیں کردیتے ۔اب بھی عوام اورسیاسی حلقوں میں یہ بحث عام ہے کہ عمران خان کوکس نے بتایاہے کہ 30کاہندسہ ان کے لئے کامیابی کی نویدلے کرآتاہے اس لئے عمران خان یہی تاریخ پرباراحتجاج کےلئے مقرررکھتے ہیں تاہم ابھی تک عمران خان نے اس بارے میں ابھی تک اس معاملے کوایک رازرکھاہے اورنہ ہی تحریک انصاف نے 30تاریخ مقررکرنے کی کوئی وجہ بتائی ہے تاہم یہ ضرورکہاجاسکتاہے کہ 30کاہندسہ عمران خا ن کی شہرت کی بلند ی میں اضافہ کاموجب ضروربناہے تاہم ابھی تک اس تاریخ سے وفاقی حکومت کومشکلات ضرورپیش آئی ہیں لیکن عمران خان حکومت کوگھربھیجنے میں کام نہیں ہوسکے ہیں ۔اب دیکھتے ہیں کہ عمران خا ن نے ایک مرتبہ پھر30اکتوبرکواسلام آبادمیں احتجا ج کی تاریخ مقررکی ہے ۔