اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مائنس زرداری فارمولا،عمران خان کوکون سی بیماری لاحق ہے ؟کپتان کوکراراجواب دیدیاگیا

datetime 6  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے آصف زرداری کے متعلق سخت الفاظ پر پیپلز پارٹی کی قیادت ناراض ہو گئی۔اپنے ردعمل میں پیپلزپارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے کہاہےکہ عمران خان کو بغض اور تعصب کی بیماری لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ 30 اکتوبر کو اتوار ہے، کیا عمران خان شہریوں کو یرغمال بنانا چاہتے ہیں؟۔انہوں نے کہاکہ آصف علی زرداری صرف اور صرف جمہوریت کا دفاع کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے عمران خان سے جان چھڑائیں اور کسی عقل مند کو آگے لائیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کرکٹ میں بال ٹمپرنگ کرتے رہے، سیاست میں کرنے سے گریز کریں۔سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے سیاسی بھگوڑوں کو ساتھی بنا کر سیاست مہنگی کر دی ہے، آصف زرداری آج بھی جمہوریت دشمنوں کی آنکهوں میں کانٹے کی طرح چبھ رہے ہیں۔جبکہ پیپلزپارٹی کے رہنماقمرزمان کائرہ نے عمران خان کے بیان کوپاگل بن قراردے دیا۔ واضح رہے کہ عمران خا ن نے کہاہے کہ پیپلز پارٹی ایم کیو ایم کی طرح مائنس ون فارمولا لائے اور آصف زر داری سے جان چھڑائے ٗ نوازشریف اور آصف زرداری کرپشن کے بادشاہ ہیں ٗدونوں ملی بھگت سے احتساب کو سبوتا ژ کرینگے ٗآصف زرداری، ڈاکٹر عاصم اور ایان علی کو چھڑانے کیلئے پاناما کو استعمال کررہے ہیں ٗ خورشید شاہ وزیر اعظم کے پے رول پر ہیں ٗ عوام 30اکتوبر کو اسلام آباد پہنچے ٗ وزیر اعظم کے استعفے یا احتساب تک حکومت چلانے نہیں دینگے ٗ موٹوگینگ جھوٹے الزامات لگارہاہے،تحریک انصاف دھرنے کی پلاننگ کررہی ہے،اپنے مطالبوں کے حصول تک اسمبلی کابائیکاٹ جاری رکھیں گے۔ جمعرات کو یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں نہ آنے پر ہم پر تنقید ہوئی تاہم آج جواسمبلی میں ہوا انہیں اسی بات کا ڈرتھا اور وہ اسی لیے نہیں گئے ٗآج کی لڑائی سے اچھا پیغام نہیں گیا ٗہم اے پی سی میں اپنا مؤقف واضح طور پر پیش کرچکے تھے جس میں ہم نے واضح پیغام دیا تھا کہ مسئلہ کشمیر پرسب ایک ہیں۔عمران خان نے کہاکہ ملک میں جمہوریت کے نام پر لوٹ مار کی جارہی ہے حالانکہ میاں صاحب پر کرپشن ثابت ہوچکی میں نوازشریف کو وزیراعظم ماننے کیلئے تیار نہیں ٗ وزیراعظم کے احتساب سے جمہوریت مزید مضبوط ہوگی، بلاول بھٹو نوازشریف کو غدار کہہ چکے ہیں اور پھر ان سے پارلیمنٹ میں ہاتھ بھی ملایا، میں آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان کی طرح اچھا سیاست دان نہیں اس لیے ایسی منافقت نہیں کرسکتا کہ کسی کو غدار بھی کہوں اور پھر پارلیمنٹ میں جا کر اس سے ہاتھ بھی ملاؤں۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ خورشید شاہ جو کچھ اسمبلی میں کررہے ہیں اس سے زیادہ فرینڈلی اپوزیشن اور کیا ہوسکتی ہے لیکن سب کچھ جاننے کے بعد بھی ہم نے ٹی اور آرز میں اپوزیشن کا ساتھ دیا خورشید شاہ پر خود کرپشن کے الزامات ہیں، اس کے باوجود ان کے پیچھے کھڑا ہوا تاکہ کوئی یہ نہ کہے عمران خان پارلیمنٹ کو نہیں مانتا اور صرف سڑکوں پر نکلنے کی بات کرتا ہے، وہ بتانا چاہتے ہیں اگر ہم سڑکوں پر نہ نکلتے تو پاناما لیکس بھی کرپشن کے تمام پرانے معاملات کی طرح دب جاتا۔چیرمین تحریک انصاف نے کہاکہ نوازشریف اور آصف زرداری کرپشن کے بادشاہ ہیں، پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ آپس میں ملے ہوئے ہیں لیکن پیپلزپارٹی میں اعتزاز احسن جیسے لوگ موجود ہیں جو واقعی چاہتے ہیں کہ نوازشریف کا احتساب ہو تاہم آصف زرداری جب تک موجود ہیں ایسا کچھ نہیں ہوسکتا کیوں کہ ان دونوں پر کرپشن کے کیسز ہیں، بلاول کچھ بھی بول لیں کچھ نہیں ہونے والا ہے۔ آصف زرداری پیپلز پارٹی کے خلاف وہ کام کرگئے جو کوئی آمر بھی نہیں کرسکا۔ اس لئے ان کا پیپلزپارٹی کے دوستوں کو مشورہ ہے کہ وہ بھی ایم کیو ایم کی طرح مائنس ون فارمولہ لائیں اور آصف زرداری سے جان چھڑائیں۔عمران خان نے کہا کہمجھے ملکی اداروں سے کوئی امید نہیں، اب صرف سپریم کورٹ سے انصاف کی امید لگائے بیٹھے ہیں کہ آپ نے چھوٹی چھوٹی باتوں پر سوموٹو لیا تو اتنے بڑے کرپشن کیس جس کے ثبوت بھی موجود ہیں اس پر کارروائی کیوں نہیں کررہے۔ انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ وہ 30 اکتوبر کو اسلام آباد پہنچیں، ہم وزیراعظم کے استعفے یا احتساب تک اسلام آباد سے نہیں جائیں گے اور ان کو حکومت نہیں کرنے دیں گے کیوں کہ یہ سب کچھ عوام کے مستقبل کیلئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں پارٹیوں نے ملک کو مقروض کردیا اور یہ اندر سے ملے ہوئے ہیں جو ایک دوسرے کی کرپشن بچا بچا کر ملکی ادارے تباہ کررہے ہیں جب کہ اگر آج عوام نے فیصلہ نہیں کیا تو ان کے بچے بھی کل آپ پر حکمرانی کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری، ڈاکٹر عاصم اور ایان علی کو چھڑانے کے لیے پاناما کو استعمال کررہے ہیں۔ایک سوال پر عمران خان نے کہاکہ بلاول بھٹو زر داری وزیراعظم نوازشریف کو چورکہہ کر پھرمسکراکرملتے ہیں،ان لوگوں نے ہماری اخلاقیات کو تباہ کر دیا ہے انہوںنے کہاکہ نوازشریف آئس لینڈکے وزیراعظم کی تقلیدکرتے ہوئے مستعفی ہوجائیں،نوازشریف خودکواحتساب کیلیے پیش کریں۔ایک سوال پر عمران خان نے کہاکہ خورشید شاہ وغیرہ کہتے ہیں کہ انہوں نے سولو فلائٹ لے لی ہے،جب دیکھا کے ٹی او آرپر پیش رفت نہیں ہورہی تو سڑکوں پر آئے ۔عمران خان نے کہا کہ موٹوگینگ جھوٹے الزامات لگارہاہے،تحریک انصاف دھرنے کی پلاننگ کررہی ہے،اپنے مطالبوں کے حصول تک اسمبلی کابائیکاٹ جاری رکھیں گے،مودی ہرجگہ پاکستان کو تنہا کرتا رہا اور انہوں نے دوستی کی،اگریہاں سے غلط سگنل نہ دیا ہوتا تو آج مودی ایسا نہ ہوتا ٗپاکستان میں جمہوریت نہیں مافیا کریسی ہے اور ایک دوسرے کی کرپشن بچاتے ہوئے کرپشن کے ریکارڈ توڑ دیئے گئے

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…