اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

جس کا خدشہ تھا وہی ہوا ۔۔۔ چھوٹو گینگ بارے اہم خبر آگئی

datetime 3  اکتوبر‬‮  2016 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے چھوٹو گینگ سے متعلق رپورٹ مرتب کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ٹیم کو غلام رسول چھوٹو کے دہشت گردوں، کالعدم تنظیموں اور کسی بڑی سیاسی جماعت سے رابطوں کا کوئی سراغ نہیں ملا ۔ذرائع کے مطابق تحقیقاتی رپورٹ کچھ دن میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو پیش کی جائے گی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غلام رسول چھوٹو اور اس کے 16 ساتھی خطر ناک جرائم پیشہ افراد ہیں، غلام رسول چھوٹو کے خلاف قتل سمیت ستانوے مختلف مقدمات پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں درج ہیں۔رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ چھوٹو گینگ کی طرح باقی گروپوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے اور اس کے لیے علاقے میں پولیس کو جدید اسلحہ اور خصوصی اختیارات دیے جائیں ۔ واضح رہے کہ چھوٹو گینگ کے متعلق کہا جا رہا تھا کہ اس گینگ کی پشت پناہی سیا سی حلقوں کی جانب سے کی جاتی ہے تاہم تازہ تحقیقاتی رپورٹ نے اس بات کو جھٹلایا ہے ۔
دوسری جانب راجن پور میں جاری آپریشن کے دوران چھوٹو گینگ سے وابستہ عطااللہ پٹ گینگ کے سربراہ سمیت 4 کارندوں نے بھی فوج کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے تھے جس کے بعد ہتھیار ڈالنے والے گینگسٹرز کی تعداد17 ہو گئی ۔پاک فوج اور پنجاب پولیس نے دریائی علاقے کچا جمال کو جرائم پیشہ افراد سے صاف کرنے کےلئے آپریشن کا آغاز کیا تھا۔آپریشن کے 23ویں دن 2 روز قبل چھوٹو گینگ کے سربراہ غلام رسول عرف چھوٹو نے12 ساتھیوں سمیت فوج کے سامنے ہتھیار ڈالے تھے ۔اغواءکیے گئے 24 پولیس اہلکاروں کو بھی رہا کر دیا گیا تھا۔مقامی افراد کے مطابق فوج کی جانب سے گینگسٹرز کے ٹھکانوں پر بھاری ہتھیاروں سے شیلنگ کی گئی تھی، شیلنگ سے گینگسٹرز کے کئی ٹھکانے تباہ ہو گئے پولیس کے اعلیٰ حکام نے بتایا کہ فوج کے سامنے ہتھیار ڈالنے والوں میں راجن پور کے موضع کچھی عمرانی کے ایک اور گینگ کا سربراہ عطاءاللہ پٹ اور اس کے 3 ساتھی شامل تھے۔عطاءاللہ کے حوالے سے بتایا گیا کہ وہ بھی اغواءبرائے تعاوان کی کئی وارداتوں میں ملوث تھا جبکہ اس کے خلاف بھی راجن پور اور قریبی علاقوں میں کئی مقدمات درج ہیں۔حکام نے بتایا کہ عطاءاللہ چھوٹو گینگ کا باقاعدہ رکن نہیں تھا بلکہ وہ 14 اپریل کو پولیس کی فائرنگ سے سربراہ غلام رسول عرف چھوٹو کی ہلاک ہونے والی بھتیجی کی تعزیت کرنے کےلئے اس علاقے میں گیا تھا تاہم فوج کا آپریشن شروع ہونے کے بعد وہ یہ علاقہ چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…