بلوچستان کی اہم ترین شخصیت نے اندر کی کہانی بتا دی
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) بلوچستان سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر اور سینیٹر حاصل بزنجو نے بھارت براہمداغ کے علاوہ بھارت کی جانب سے پاکستان مخالف مسلح جدوجہد کرنے والے دیگر گروپس کے نام اور لیڈروں کے نام بھی بتا دیئے ۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بلوچ وزیر نے کھل کر بھارت کی جانب سے پاکستان میں مداخلت کئے جانے کے بارےمیں اندر کی کہانی بتاتے ہوئے تفصیل سے ذکر کیاکہ بلوچستان میں کون کون سے گروپ بھارت کی مدد سے پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی ایل اے یا بلوچستان لبریشن آرمی کے بارےمیں تو سب ہی جانتے ہیں کہ جو براہمداغ بگٹی چلارہا ہے اس کو بھارت کی جانب سے مالی اور عملی تربیت بھی فراہم کی جاتی ہے ۔
یو بی اے یونائیٹڈ بلوچ آرمی جو پہلے بی ایل اے تھا اب اس کے دو حصے ہیں ، ایک یو بی اے ہے جسے مہران بگٹی چلا رہا ہے ، دوسرا گروپ بی ایل ہے جس ہربیار چلا رہا ہے ، تیسرا بڑا گروپ بی ایل ایف ہے جسے اللہ نظر وغیرہ چلارہے ہیں، یہ تینوں گروپس بلوچستان میں بد امنی میں ملوث ہیں ۔
حاصل بزنجو نے بتایا کہ ان لوگوں کو بھارت کی جانب سے سب سے بنیادی چیز جو حاصل ہو رہی ہے وہ پیسہ ہے ، جو بھارت کی جانب سے انہیں بھاری مقدار میں ادا کیا جاتا ہے ۔ کیونکہ بلوچستان سے بھارت جا کر ٹریننگ حاصل کرنا اب بہت مشکل ہو گیا ہے ،لیکن ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں افغانستان کا فیکٹر موجود ہے جہاں ان گروپس کے ٹریننگ کیمپ واقع ہیں ۔ ان کا مزید کہناتھاکہ ان گروپس میں شامل ہونے والے عام چھوٹے طبقے کے افراد ہیں یا وہ جرائم پیشہ افراد ہیں جنہیں قانون سے بچنے کے لئے کسی مضبوط سہارے کی تلاش ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں گرفتار ہونے والے بھارتی خفیہ ایجنسی کے ڈائریکٹر اور حاضر سروس کرنل رینک کے افسر کلبھوشن یادیو نے بھی پاکستان میں بھارت کی جانب سے کی جانے والی واضح ترین مداخلت کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اس کا کام بلوچستان میں علیحدگی پسند تحریکوں کو شروع کرنا ، چلانا اور انہیں ہر قسم کی امداد مہیا کرنا تھا اور اس سلسلے میں وہ افغانستان کااستعمال بھی کررہا تھا۔