اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم محمد نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں کنٹرول لائن،ایل او سی،کیل،لیپہ سیکٹرز اور ہاٹ سپرنگ پر بھارتی جارحیت پرتبادلہ خیال کیا گیا۔جمعرات کو وزیراعظم محمد نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے درمیان ٹیلی فون رابطہ ہوا جس میں ایل او سی پر بھارتی جارحیت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔آرمی چیف نے وزیراعظم کو بھارتی جارحیت اور کنٹرول لائن کی صورتحال سے آگاہ کیا۔اس موقع پر آرمی چیف نے کہا کہ سرجیکل اسٹرائیکس کا دعویٰ غلط ہے۔آرمی چیف نے وزیراعظم کو بھارتی اشتعال انگیزی پر موثر جواب دینے پر تفصیلی بریفنگ دی۔
پاکستانی ہائی کمشنر کو دھمکی آمیز کال کر کے چوبیس گھنٹے میں بھارت سے نکل جانے کاکہا گیا ہے دوسری صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی بھی دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے اس موجودہ صورت حال پر سفارتی محاذ پر کوئی خاص سرگرمی نہیں دیکھنے میں آ رہی ۔جبکہ بھارتی فوج کی جانب سے گزشتہ رات چھ سیکٹرز میں بلا اشتعال فائرنگ کی گئی ہے جس کے نتیجے میں دو جوان شہید اورچھ سے زائد زخمی ہو گئے ۔ جس کے جواب میں پاکستانی فوجوں کی کارروائی کے بعد بھارتی توپیں خاموش ہو گئیں ۔
بھارتی فوج کی جانب سے رات دو بجے کے قریب لائن آف کنٹرول پر چھ سیکٹرز میں ایک ساتھ بلا اشتعال فائرنگ شروع کر دی گئی ۔ بھارتی فوج کی جانب سے کی جانے والی اس فائرنگ میں 2 نوجوان جاں بحق اور چھ سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں جس پر ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے سخت بیان جاری کیا گیا ہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے کی جانے والی بلااشتعال فائرنگ کو سرجیکل سٹرائیکس کا نام دینے کی کوشش بھارتی عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش ہے ۔ بھارتی فوج کی فائرنگ کے جواب میں پاک فوج کی کارروائی سے بھارت بوکھلا گیا ہے اور اب وہ بیان بازی کے ذریعے صورتحال کو اپنے حق میں کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ جنرل عاصم باجوہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارتی ڈی جی ایم او جھوٹ بول رہے ہیں اور انہیں اس بات پر شرم آنی چاہئے ۔بھارتی فوج اور میڈیا کی جانب سے دیئے جانے والے اس قسم کے بیانات قابل گرفت ہیں اور اس پر سفارتی سطح پر بھارت کا منہ توڑنے کی ضرورت ہے ۔ بھارت کی جانب سے کی جانے والی اس قسم کی کسی بھی کوشش کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا ہم سرحدوں پر پوری طرح مستعد ہیں۔ وزیر دفاع کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے چھ سیکٹرز میں کیا جانے والا حملہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہے ۔پاک فضائیہ کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں بھی کہا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے سرجیکل سٹرائیکس کا دعویٰ بے بنیاد ہے اپنے ملک کی سرحدوں کی حفاظت کے لئے پوری طرح مستعد ہیں۔