بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

قومی زبان سے متعلق اسمبلی میں ایسی قرارداد منظور کہ جس پر ہر پاکستانی کو غصہ آئے گا ۔۔۔!

datetime 29  ستمبر‬‮  2016 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ اسمبلی میں اردو کی جگہ سندھی کو قومی زبان قرار دیئے جانے کی قرارد اد پیش کی گئی جسے اکثریتی رائے سے منظور کر لیا گیا۔ پیپلز پارٹی اور متحدہ کی جانب سے مخالفت کے باوجود بل کو اکثریت رائے سے منظور کر لیا گیا۔سندھ کے وزیر ثقافت کی بھرپور حمایت کے بعد قرارداد کو منظور کر کے بل کو قانون کا درجہ دے دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اردو کی جگہ سندھی کو قومی زبان قرار دیئے جانے کا بل پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے ممبر اسمبلی آنند کمار نے سندھی زبان کو قومی زبان قرار دیئے جانے کی قرارداد پیش کی جسے سندھ اسمبلی میں منظور کر لیا گیا ۔متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ سندھی کو قومی زبان کیسے بنایا جا سکتا ہے جبکہ اس سلسلے میں قائداعظم محمد علی جناح کا واضح حکم موجود ہے کہ پاکستان کی قومی زبان اردو ہی ہوگی۔

سندھ حکومت کے سینئر وزیر نثار احمد کھوڑو نے بھی اس قرارداد پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ سندھی کو قومی زبان قرار دیئے جانے کے بعد ملک کی باقی بڑی زبانوں کا کیا ہو گا؟انہوں نے کہا کہ ملک میں اور بھی بہت اہم اور بڑی زبانیں ہیں ، صوبائی بنیاد پر اگر قومی زبان قرار دیئے جانے کا سلسلہ شروع ہوا تو پھر معاملات خرابی کی جانب گامزن ہو سکتے ہیں ۔

جس کے جواب میں سندھ کے وزیر ثقافت سید سردار علی شاہ نے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انگریزوں نے بھی سندھی کو ہی قومی زبان کا درجہ دیا تھا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کو اردو سے کوئی مخاصمت نہیں ہے لیکن وہ زبان جو ہزاروں سال پرانی ہو اسے کچھ اہمیت ملنی چاہئے۔ قرارداد کے موقع پر چند ممبران کو ڈپٹی سپیکر کی جانب سے بولنے کا موقع نہ دیئے جانے پر نواب تیمور تالپور، امداد پتافی اور دیگر ممبران نے ایوان سے واک آؤٹ کیا جس کے بعد بل کو بحث مکمل ہونے پر منظور کر لیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…