لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب حکومت نےپی ٹی آئی کے رائیونڈ مارچ میں رکاوٹ نہ ڈالنے کا فیصلہ کرلیا ہے اورکہاہے کہ رائے ونڈمارچ پرامن ہوناچاہیے اس میں پنجاب حکومت کسی قسم کی مداخلت نہیں کرے گی بلکہ مکمل سکیورٹی دی جائے گی لیکن اگر امن وامان کی صورتحال کو خراب کرنے والے عناصر کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔اس بات کافیصلہ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے درمیان لاہورمیں ہونےوالی ایک اہم ملاقات میں کیاگیاجبکہ وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق بھی اس موقع پرموجود تھے ۔وزیراعلی پنجاب شہبازشریف اوردونوں وفاقی وزرا نے فیصلہ کیاکہ تحریک انصاف کے رائیونڈ مارچ میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے تاہم اگرپی ٹی آئی نے اپنے احتجاج کوپرامن نہ رکھاتوپھرقانون حرکت میں آئے گا۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں فیصلہ کیاگیاکہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی جانب سے پارٹی ورکرز کو کسی قسم کا جوابی ردعمل نہ کرنے کی سخت تنبیہ کی جائے گی جب کہ 30 ستمبر کو مارچ کے راستے میں واقع مسلم لیگ (ن) کے پارٹی دفاتر بھی بند رکھے جائیں گے تاکہ کسی قسم کاکوئی تصادم کاخدشہ نہ پیداہو۔جبکہ اس فیصلے کے بعد ن لیگی قیادت نے اپنے پارٹی ورکرزکوکہاہے کہ وہ پرامن مارچ کی صورت میں کسی قسم کے تصادم سے گریزکریں اورقیادت کی دی گئی گائیڈلائن پرعمل کریں ۔اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ اگرمارچ پرامن نہ رکھاگیاتوتحریک انصاف کے کارکنوں کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی کی قیادت کوبھی گرفتارکیاجاسکتاہے اوراس سلسلے میں تحریک انصاف کے مرکزی رہنمائوں کوآگاہ کردیاگیاہے ۔