منگل‬‮ ، 04 مارچ‬‮ 2025 

ایک مشہورپاکستانی یونیورسٹی کے وائس چانسلرکی ڈگری ہی جعلی نکل آئی ،وائس چانسلرکیاکیاکرتے رہے ، پڑھ کرآپ حیران رہ جائیں گے

datetime 21  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن ) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے وفاقی سیکرٹری تعلیم کو حکم دیا ہے کہ جعلی ڈگری رکھنے پر اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کیخلاف مقدمہ دائر کرکے انہیں عہدہ سے فوری طور پر علیحدہ کردیا جائے ، پی اے سی نے آبزرویشن دی ہے کہ سیاستدان جعلی ڈگری پر نااہل ہورہے ہیں جبکہ افسران جعلی ڈگریوں پر یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر بنے بیٹھے ہیں پی اے سی نے ملالہ فنڈز سے چھبیس ملین روپے کی خورد برد کی بھی تحقیقات کرنے اور رپورٹ فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ سید خورشید شاہ کی صدارت میں پی اے سی کا اہم اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا گزشتہ ساڑھے تین سال کے دوران پہلی مرتبہ تمام سترہ اراکین پی اے سی اجلاس میں شریک ہوئے اجلاس میں وزارت تعلیم کے مالی سال دو ہزار بارہ تیرہ کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا اجلاس کے دوران ایگزیکٹو آفیسر ایچ ای سی نے بتایا کہا کہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر جعلی ڈگری پی ایچ ڈی کی بنیاد پر عہدہ سنبھالے ہوئے ہیں ان کیخلاف تحقیقات مکمل ہیں رپورٹ کراچی یونیورسٹی کو ہی ارسال کردی تھی کیونکہ ڈاکٹریٹ کی ڈگری ہی یونیورسٹی نے جاری کی تھی پی اے سی نے سیکرٹری تعلیم کو حکم دیا ہے کہ وہ وائس چانسلر کیخلاف فوری مقدمہ درج کروائیں اور انہیں عہدے سے فوری طور پر علیحدہ کردیا جائے اجلاس میں طلباء کے لئے نیشنل انٹرن شپ پروگرام کے بارہ کروڑ روپے کی خورد برد کی تحقیقات کی ہدایت کی گئی ہے اجلاس کو بتایا گیا کہ ملالہ یوسفزئی فنڈز سے ستائیس ملین روپے بھی غائب ہیں جس کی ازسرنو تحقیقات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اسلامک یونیورسٹی ٹیکنالوجی ڈھاکہ کیلئے مختص ڈیڑھ کروڑ روپے بھی غائب کردیئے گئے ہیں اجلاس کو بتایا گیا کہ بنیادی تعلیم کمیونٹی سکول منصوبہ میں سابق ڈی جی بریگیڈئر سراج نے 39 افسران کو غیر قانونی بھرتی کیا تھا جس کیخلاف پی اے سی نے تحقیقات کا حکم دیا ہے اس سکینڈل میں کامران ظفر کو بھی شامل کیا گیا ہے ایف آئی اے کو حکم دیا گیا کہ اس معاملہ کی انکوائری تین ماہ کے اندر اندر مکمل کرلی جائے یہ افسران 2009ء کو بھرتی ہوئے لیکن افسران سات سال بعد بھی ذمہ داروں کا تعین نہیں کرسکے اجلاس کو بتایا گیا ہے کہ نیشنل ٹیسٹنگ سروسز کے سربراہ کی بھی جعلی ڈگری ثابت ہوچکی ہے جس کیخلاف کارروائی کی جارہی ہے پی اے سی نے ہدایت کی ہے کہ جعلی ڈگری پر بھرتی ہونے والے تمام افسران کو فارغ کرکے ان سے تنخواہیں واپس لی جائیں اجلاس میں نواب شاہ یونیورسٹی میں تعمیرات میں مبینہ کروڑوں روپے کی کرپشن کا معاملہ رفع دفع کردیا گیا ہے حالانکہ آڈیٹر جنرل نے اس سکینڈل کی دوبارہ تحقیقات کا مطالبہ کررہے تھے تاہم خورشید شاہ نے اس معاملہ کو ختم کردیا پی اے سی نے تمام وزارتوں کو ہدایت کی ہے کہ پچاس ملین روپے سے زائد کے منصوبوں میں کنسلٹنٹ ضرور تعینات کریں کیونکہ کنسلٹنٹ کی کرپشن کی شرح دو فیصد جبکہ انجینئرز پندرہ فیصد مانگتے ہیں ا جلاس میں میرپور آزاد کشمیر یونیورسٹی ، بحریہ یونیورسٹی ، اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے علاوہ دیگر یونیورسٹیوں کی کروڑوں روپے کی کرپشن کی تفصیلات بھی اجلاس میں پیش کی گئیں ہیں

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آپ کی تھوڑی سی مہربانی


اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…