پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی مشتاق احمد غنی نے کہا ہے کہ صوبائی کابینہ نے کرپشن کے مکمل خاتمے اور محکموں میں کرپشن کی نشاندہی کرنے والے افراد کی حفاظت کے لئے خیبر پختونخوا وسل بلورز پروٹیکشن اینڈ ویجی لینس ایکٹ 2015ء مجوزہ مسودے کی منظوری دی ہے جس کے تحت کوئی شخص کرپشن ٗ غیر قانونی کام ٗ ناانصافی یا عام آدمی کی زندگی کو لاحق خطرے کی نشاندہی کرے تو اطلاع دہندہ کی زندگی اور مفادات کا تحفظ کیا جائے گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہاکہ وسل بلور ایکٹ کے تحت ایک ویجی لینس کمیشن تشکیل دیا جائے گا جو بشمول چیئرمین تین ممبران پر مشتمل ہو گا ٗ انہوں نے کہا کہ کمیشن وسل بلورز کی نشاندہی پر اس قانون کے تحت انکوائری کے بعد ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی سفارش کرے گا ٗ کمیشن کسی بھی شخص سے کوئی بھی دستاویزات حاصل کر سکے گا اور کسی بھی محکمے کے اہلکار سے اس کیس کے متعلق مدد لے سکے گا اور کسی بھی ماہر شخص کی خدمات مستعار لے سکے گا ۔ انہوں نے کہا کہ مفاد عامہ کے کسی بھی انکشاف پر ابتدائی انکوائری ہو گی اور ٹھوس شہادتوں کی موجودگی کے بعد اگر ضروری ہوا تو باضابطہ انکوائری ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ وسل بلورز کو انکشاف کی صورت میں ریکوری اور جرمانے کی تیس فیصد رقم کے علاوہ توصیفی سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ وسل بلورز کی شناخت کو خفیہ رکھا جائے گا اور جو ظاہر کرے گا اس پر مناسب جرمانہ عائد کیا جائے گا ٗ انہوں نے کہا کہ کمیشن سے تعاون نہ کرنے پر پچاس ہزار روپے جرمانہ اوردو سال کی قید کی سزا دی جا سکے گی ۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹ پر مبنی اور بدنیتی سے سرکاری اہلکار کے خلاف درخواست دینے پر ایک لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سود کے بہیمانہ نظام کی اسلام و قرآن میں سختی سے ممانعت ہے جس پر ہم نے پاکستانی آئین اور اسلامی اصولوں کے مطابق پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ۔ مشتاق احمد غنی نے کہا کہ اس حوالے سے بل صوبے میں نافذ العمل ہو چکا ہے جو کوئی بھی سودی کاروبار میں ملوث ہوا اس قانون کے تحت اسے تین سال کی سزا اور دس لاکھ روپے جرمانہ ہو گا اسی طرح جو سود لینے کے لئے آمادہ کرے گا اس کے خلاف سیکشن 3 کے سب سیکشن 1 کے تحت کارروائی ہو گی ۔ مشتاق احمد غنی نے کہا کہ سود کے نقصانات بے تحاشا ہیں جو بھی سود کی وصولی کے ضمن میں کسی کو تکلیف دے گا اسے پانچ سال قید ہو گی اور شکایات کی صورت میں پولیس سود دینے اور لینے والے کے خلاف ایکشن لے گی اور کیس جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں قابل سماعت ہوں گے ٗ انہوں نے کہا کہ سود پر رقم دینے والے نے عدالتی حکم پر کام نہیں کیا تو اس کی جائیداد ضبط کر لی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ قوانین کی تشہیر سے عوام کو فائدہ ہو گا ۔