کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)سندھ ہائی کورٹ نے ایم کیوایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہارالحسن کوگرفتار کرنے والے ایس ایس پی رائوانوارکی عہدے سے معطلی بارے صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمدعلی مظہر کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے راؤ انوار کی خواجہ اظہار الحسن کے گھر پر چھاپے اور ان کی گرفتاری پر اپنی معطلی کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔سندھ ہائیکورٹ کے روبرو معطل ایس ایس پی ملیرراؤ انوار نے موقف اختیار کیا کہ خواجہ اظہار الحسن کی گرفتاری کے لیے ان کی جانب سے کی گئی کارروائی قانون کے مطابق تھی۔ انہوں نے خواجہ اظہار الحسن کی گرفتاری کے بعد سپیکر سندھ اسمبلی کو بھی آگاہ کردیا تھا، اس لئے ان کی معطلی کا حکم غیر قانونی دے کر عہدے پر بحال کیا جائے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔واضح رہے کہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن کے گھر پر بھاری نفری کے ہمراہ چھاپا مار کرانہیں گرفتار کرلیا تھا تاہم وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو معطل کردیا تھااوراس معطلی کی وجہ یہ بتائی گئی تھی کہ کسی بھی رکن اسمبلی کوسپیکرکی اجازت کے بغیرگرفتارنہیں کیاجاسکتالیکن رائو انوارنے اس قانون کی خلاف ورزی کی اوراس وجہ سے ان کومعطل کیاگیاہے۔