لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) متروکہ وقف املاک بورڈ کے زیر انتظام ننکانہ صاحب میں گورو نانک انٹرنیشنل یونیورسٹی کا سنگ بنیاد نومبر میں رکھ دیا جائیگا‘ گندھارا یونیورسٹی ٹیکسلا کا قیام بھی عمل میں لایا جارہا ہے جو بدھ تہذیب کی ترجمان ہوگی‘ متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین صدیق الفاروق نے ” سرکاری خبررساں ادارے “ کو بتایا کہ گورونانک انٹرنیشنل یونیورسٹی اور گندھارا یونیورسٹی ٹیکسلا کیلئے ایڈوائزری کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔ جن میں پنجاب یونیورسٹی‘ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی‘ بہاﺅ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے وائس چانسلرز‘ ریکٹر کامسٹ یونیورسٹی‘ ڈی جی ایچ ای سی پنجاب‘ ڈی جی ایچ ای سی پاکستان‘ متروکہ وقف املاک بورڈ کے ممبران اور ہندو و عیسائی نمائندے شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ گندھارا یونیورسٹی ٹیکسلا بدھ تہذیب کی ترجمانی کریگی۔ انہوں نے بتایا کہ بورڈ کے زیر انتظام 5 کالجز اور سکولز چل رہے ہیں جن میں حضرت عائشہ صدیقہ ڈگری اینڈ کامرس کالج فار ویمن‘ نوازشریف ہائر سیکنڈری سکول فار گرلز‘ بینظیر بھٹو ہائر سیکنڈری سکول فار گرلز‘ ٹرسٹ ماڈل سکول اور ڈاکٹر متین فاطمہ گرلز سکول شاہدرہ شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان سکولوں اور کالجز میں ہندی و گور مکھی کی کلاسز شروع کر دی گئی ہیں جبکہ چینی‘ انگریزی‘ عربی کی کلاسز شام کے اوقات میں شروع کرینگے۔ علاوہ ازیں ایک ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ بھی قائم کیا جارہا ہے۔واضح رہے کہ دوسری طرف بھارت میں مسلمانوں کے علاوہ بھارتی انتہاءپسندتنظمیں اورانتہاءپسند ہندواقلیتوں پرمظالم کررہے ہیں جبکہ پاکستان میں اقلیتیوں کے روحانی پیشواﺅں کے نام تعلیمی اداروں سے منسوب کرکے دنیابھرمیں پاکستان نے ایک پیغام دیدیاہے کہ پاکستان میں ہی اقلتیں بھارت کی بجائے زیادہ محفوظ ہیں اوران کومکمل حقوق حاصل ہیں ۔جبکہ موجودہ بھارتی حکومت کی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی پریہ اقدام بھارت کے منہ پرتھپڑمارنے کے مترادف ہے ۔