کراچی (این این آئی) سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ ان کی کسی افسر کے ساتھ ذاتی دشمنی یا اختلاف نہیں تاہم قانون پرعملدرآمد کرانے والوں کو بھی قانون کااحترام کرنا چاہیے اور اگر راؤ انوار بحال ہوجائیں تو انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ کراچی کے امن کا فائدہ یہاں کے لوگوں کو ہونا چاہیے، کراچی میں امن کی ضد نہیں بلکہ امن قائم ہونا چاہیے اور اگر تمام جماعتیں کراچی کے لیے متحد ہوجائیں تو امن نظر آجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم اپنی مخالف جماعتوں کے ساتھ مل کر آگے بڑھنے کے لیے تیار ہے، وہ کراچی میں امن کے لیے کراچی کانفرنس منعقد کررہے ہیں جس میں تمام جماعتوں کیساتھ مل کر متفقہ لائحہ عمل بنائیں گے۔رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ ان کا کسی افسر کے ساتھ ذاتی دشمنی یا اختلاف نہیں تاہم قانون پرعملدرآمد کرانے والوں کو بھی قانون کااحترام کرنا چاہیے، راؤ انوار اگر بحال ہوجائیں تو انہیں کوئی اعتراض نہیں، ان کا 28 سالہ کیریئر بے داغ ہے، ان کی گرفتاری سے ان کی جماعت میں احساس محرومی پیدا ہوا ہے۔ انہیں اپنا مقدمہ عدالت میں لڑنا ہے اورآئین کی پاسداری کرنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں، اس لئے انہوں نے راہ فرار اختیار نہیں کی بلکہ عدالت میں قانون کے مطابق پیش ہوئے ان پر قانون اورعدالتوں کے احترام کی دوہری ذمہ داری ہے، اسی احترام کومدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے عدالت سے رجوع کیا ہے۔قبل ازیں سندھ ہائی کورٹ میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن کی اشتعال انگیز تقریر کیس سمیت 3 مقدمات کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے خواجہ اظہار کی عبوری ضمانت 7 دن کے لیے منظور کرتے ہوئے ہر مقدمے میں 50،50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔