جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

ایم کیو ایم کی پشت پر کون سا ملک اور کس ملک کے سفارتکاروں سے مسلسل ملاقاتیں ہو رہی ہیں؟ راؤ انوار کو کس ملک کے سفیر کی براہ راست مداخلت پر معطل کیا گیا؟ سینئر صحافی کے تہلکہ خیز انکشافات

datetime 17  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی اور انویسٹیگیٹیو صحافی صابر شاکر نے خواجہ اظہار الحسن کی گرفتاری اور پھر فوری رہائی کی اصل کہانی منظر عام پر لاتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ انہیں امریکی دباؤ پر رہا کیا گیا جبکہ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو بھی امریکیوں نے ہی معطل کروایا۔

تفصیلات کے مطابا نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار اور نسرین جلیل امریکی سفارت کاروں سے مسلسل رابطے میں ہیں اور اس سلسلے میں امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے ہونے والی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں بھی باقاعدگی کے ساتھ کراچی کے متعلق کوئی نہ کوئی بیان شامل ہوتا ہے، کیونکہ الطاف حسین بھارت، برطانیہ اور امریکہ کا مشترکہ کھلاڑی ہے جس کے پاکستان سے بے دخل ہونے کے بعد اب ان ممالک کی کراچی کی صورت حال میں دلچسپی بہت بڑھ گئی ہے ۔ اس موقع پر انہوں نے انکشاف کیا کہ چند روز قبل فاروق ستار کی امریکی کوننسلر جنرل سے ملاقات کے اگلی ہی روز امریکی سفیر کی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد میڈیا، اور قومی اداروں کی جانب سے ایم کیو ایم کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں کو حکومتی سطح سے روکنے کی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے نیب کی جانب سے ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی کے آغاز پر وزیراعظم کے بیان کا حوالہ بھی دیا کہ شریف لوگوں کی پگڑیاں نہ اچھالی جائیں۔ اس موقع پر صابر شاکر کا کہنا تھا کہ راؤ انوار 92 میں ایم کیوایم کے خلاف ہونے والے آپریشن کے بعد سے بچ جانے والے اب آخری پولیس افسر ہیں ، ان کے ذاتی کردار سے قطع نظر موجودہ صورتحال میں خواجہ اظہار الحسن کی گرفتاری انہوں نے بالکل میرٹ پر اور صحیح کارروائی کرتے ہوئے کی ہے کہ کیوں کہ ایم کیو ایم کی کارروائیوں اور سرگرمیوں کے بارے میں وہ باقی پولیس افسران سے بہت بہتر جانتے ہیں جبکہ اس ایشو پر تو پولیس کے دیگر سینئر حکام کی جانب سے اس بات کا ذکر کیا گیا ہے کہ خواجہ اظہار کی گرفتاری بالکل درست ایشو پر ہوئی تھی۔ جس کے فوری بعد وزیراعلیٰ نے ایس ایس پی راؤ انوار کو فوری طور پر معطل کر دیا اور وزیر اعظم نے بھی اس سلسلے میں فوری دلچسپی کا مظاہرہ کیا تھا صابر شاکر کا کہنا تھا کہ اگر قومی اداروں کو کارروائیوں سے روکا گیا تو اتنی محنت کے بعد جو کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں ان سب کے ضائع ہونے کا احتمال ہے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…