سلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے احتجاجی تحریکوں کے باعث کاروبار معطل ہونے کی وجہ سے مجموعی طور پر دونوں شہروں میں 4 ارب سے زائد کا نقصان ہوا ہے ۔اس کے علاوہ ریلیوں کے راستے میں روشنی اور دیگر انتظامات کرنے کے لئے حکومت کو 50 لاکھ سے زائد کے اخراجات برداشت کرنا پڑے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ جو معصوم لوگوں کی جانیں گئیں اور ہزاروں لاکھوں عوام کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑا وہ سب تحریک انصاف اور عوامی تحریک کا کیا دھرا ہے ۔ حکومت نے تو انہیں مشورہ دیا تھا کہ یہ تحریک متبادل مقامات مثلاً مینار پاکستان یا کسی کھلی جگہ پر چلا لیتے تاکہ عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑتا ۔ پرویز رشید کا مزید کہنا تھا کہ اس تحریک کے تین نام رکھے گئے ہیں ، بنی گالہ والے صاحب اسے تحریک احتساب کہتے ہیں ، پنڈی والے اس کو تحریک نجات اور کینڈا والے صاحب اسے تحریک قصاص کہتے ہیں ، اس تحریک کی کمزوری کی واضح نشانی ہے کہ ایک تحریک کو تین تین ناموں سے چلایا جا رہا ہے ۔
پرویز رشید کا مزید کہناتھا کہ یہ تحریک انصاف کے مطالبات سن سن کر تھک گئے ہیں اور عمران خان اس ایک ہی بات کو دہرائے جارہے ہیں اگر وہ احتساب کے سنجیدہ ہیں تو قانونی اور سیاسی راستہ اختیار کریں نہ کہ احتجاجی سیاست کر کے عوام کو عذاب میں مبتلا کر دیں ۔ خان صاحب پارلیمنٹ کو تین سال سے بھولے ہوئے ہیں جس کام کے لئے منتخب نہیں کیا گیا یعنی احتجاج وہ تین سال سے کئے جا رہے ہیں ۔
تحریک انصاف اور عوامی تحریک کا احتجاج ۔۔۔عوام کا کتنا نقصان اور حکومت کا کتنا خرچ ہوا ۔۔ جانئے
3
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں