لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب حکومت نے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل تیار کر لی گئی ، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی حتمی منظوری کے بعد سپریم کورٹ میں دائر کر دی جائے گی ۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کے سپریم کورٹ میں دفاع کے لئے سینئر قانون دان خواجہ حارث اور مخدوم علی خان کی خدمات حاصل کر لی ہیں ۔ وکلاء نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل تیار کی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اورنج ٹرین منصوبے کے خلاف درخواست گزاروں نے سات اعتراضات کے ساتھ لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا جن پر عدالت عالیہ میں تفصیلی دلائل دیئے۔
صوبائی حکومت نے منصوبے کے لئے اراضی ایکوائر کرنے کیلئے تمام قواعد و ضوابط پورے کئے جبکہ منصوبے کے لئے این او سیز بھی قانون کے مطابق ہی حاصل کئے لیکن عدالت عالیہ نے مسترد کر کے اس کی ٹھوس وجوہات بھی تحریر نہیں کیں۔اپیل میں کہا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کی وجہ سے چینی بینک نے قرضے کی مزید اقساط روک لی ہیں ، اورنج ٹرین مفاد عامہ کا منصوبہ ہے جس پر اربوں روپے لاگت آ چکی ہے۔حکومت نے منصوبے کی زد میں آنے والے تاریخی مقامات کے تحفظ کیلئے بھی اقدامات کئے ہیں، اپیل میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو اورنج ٹرین منصوبہ مکمل کرنے کی اجازت دی جائے۔ذرائع کے مطابق اپیل کی کاپی وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کو بھجوا دی گئی ہے ۔ اپیل وزیراعلی محمد شہبازشریف کی حتمی منظوری کے بعد سپریم کورٹ میں دائر کی جائے گی جس میں ہائیکورٹ کے فیصلے کو معطل کرنے کی درخواست کی جائے گی ۔
اورنج ٹرین منصوبہ ، حکومت نے ہائیکورٹ فیصلے کیخلاف اہم فیصلہ لے لیا
29
اگست 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں