بدھ‬‮ ، 19 فروری‬‮ 2025 

انسانیت کیلئے سب سے بڑا خطرہ ۔۔۔ پوری دنیا کے سائنسدان سر جوڑ کر بیٹھ گئے

datetime 15  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) سائنسدانوں نے موسمی تبدیلیوں کی شدت کو انسانیت کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دے دیا ہے اور دنیا بھر کے لیے وارننگ جاری کر دی ہے کہ اگر انسان زندہ رہنا چاہتے ہیں تو موسمیاتی تغیر کا سدباب کر لیں ورنہ سالانہ اڑھائی لاکھ لوگ موسمی شدت کے باعث ہلاک ہونا شروع ہو جائیں گے اور عالمی معیشت کو سالانہ کھربوں ڈالر کا نقصان ہو گا اور اس سنگین صورتحال کا خطرہ زیادہ دور نہیں بلکہ ہمارے سروں پر منڈلا رہا ہے۔ برطانوی اخبار ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ’’گزشتہ 50سال میں ایندھن کے بے بہا استعمال سے موسمی تبدیلی کی شرح میں انتہائی تیزی اور شدت آ چکی ہے جس کی وجہ سے صاف ہوا، پینے کے قابل پانی، خوراک و محفوظ رہائش گاہیں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔ وہ وقت دور نہیں جب انسان ان تمام چیزوں سے محروم ہو جائے گا اور بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہونے لگیں گی۔‘‘
سائنسدانوں کا مزید کہنا تھا کہ ’’مستقبل قریب میں موسمی شدت اور آلودگی کے باعث ملیریا، ڈائیریا، ناقص غذا اور اس طرح کے دیگر مسائل اس قدر عام ہو جائیں گے کہ ان پر قابو پانا مشکل ہو جائے گا۔ شدید موسمی تغیر کے باعث دنیا کو سالانہ ڈیڑھ ارب پاؤنڈ سے 3ارب پاؤنڈ سالانہ معاشی نقصان اٹھانا پڑے گاجس سے دنیا کے پسماندہ اور غریب ممالک کی حالت انتہائی ابتر ہو جائے گی۔ جیسے جیسے گلیشیئرپگھل رہے ہیں اور سمندر کی سطح بلند ہو رہی ہے ویسے ہی بیماریاں اور خوراک کی قلت بڑھتی جا رہی ہے۔ اگر اس صورتحال پر قابو نہ پایا گیا تو 2030ء سے 2050ء کے درمیان سالانہ اڑھائی لاکھ افراد کے لقمہ اجل بن جانے کا خدشہ قوی ہوتا چلا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق روئے ارض پر تیزی سے ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں پر ریسرچ اور اس کے منفی اثرات کی روک تھام کیلئے دنیا بھر کے سائنسدان سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔ موسمیاتی عالمی ذرائع کے مطابق اگر دلجمعی سے اس موضوع پر کام کیا جاتا رہا تو سائنسدان جلد کوئی بہتر حل نکالنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سمرقند


ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…