منگل‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2025 

انسانیت کیلئے سب سے بڑا خطرہ ۔۔۔ پوری دنیا کے سائنسدان سر جوڑ کر بیٹھ گئے

datetime 15  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) سائنسدانوں نے موسمی تبدیلیوں کی شدت کو انسانیت کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دے دیا ہے اور دنیا بھر کے لیے وارننگ جاری کر دی ہے کہ اگر انسان زندہ رہنا چاہتے ہیں تو موسمیاتی تغیر کا سدباب کر لیں ورنہ سالانہ اڑھائی لاکھ لوگ موسمی شدت کے باعث ہلاک ہونا شروع ہو جائیں گے اور عالمی معیشت کو سالانہ کھربوں ڈالر کا نقصان ہو گا اور اس سنگین صورتحال کا خطرہ زیادہ دور نہیں بلکہ ہمارے سروں پر منڈلا رہا ہے۔ برطانوی اخبار ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ’’گزشتہ 50سال میں ایندھن کے بے بہا استعمال سے موسمی تبدیلی کی شرح میں انتہائی تیزی اور شدت آ چکی ہے جس کی وجہ سے صاف ہوا، پینے کے قابل پانی، خوراک و محفوظ رہائش گاہیں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔ وہ وقت دور نہیں جب انسان ان تمام چیزوں سے محروم ہو جائے گا اور بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہونے لگیں گی۔‘‘
سائنسدانوں کا مزید کہنا تھا کہ ’’مستقبل قریب میں موسمی شدت اور آلودگی کے باعث ملیریا، ڈائیریا، ناقص غذا اور اس طرح کے دیگر مسائل اس قدر عام ہو جائیں گے کہ ان پر قابو پانا مشکل ہو جائے گا۔ شدید موسمی تغیر کے باعث دنیا کو سالانہ ڈیڑھ ارب پاؤنڈ سے 3ارب پاؤنڈ سالانہ معاشی نقصان اٹھانا پڑے گاجس سے دنیا کے پسماندہ اور غریب ممالک کی حالت انتہائی ابتر ہو جائے گی۔ جیسے جیسے گلیشیئرپگھل رہے ہیں اور سمندر کی سطح بلند ہو رہی ہے ویسے ہی بیماریاں اور خوراک کی قلت بڑھتی جا رہی ہے۔ اگر اس صورتحال پر قابو نہ پایا گیا تو 2030ء سے 2050ء کے درمیان سالانہ اڑھائی لاکھ افراد کے لقمہ اجل بن جانے کا خدشہ قوی ہوتا چلا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق روئے ارض پر تیزی سے ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں پر ریسرچ اور اس کے منفی اثرات کی روک تھام کیلئے دنیا بھر کے سائنسدان سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔ موسمیاتی عالمی ذرائع کے مطابق اگر دلجمعی سے اس موضوع پر کام کیا جاتا رہا تو سائنسدان جلد کوئی بہتر حل نکالنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…