پشاور(این این آئی)پاک افغان بارڈرطورخم بارڈر پرکشیدگی ،اچانک صورتحال تبدیل،ناقابل یقین اقدامات،پاک افغان عہدیداران کی شہیدمیجر جواد علی کے لیے فاتحہ خوانی،تحائف اور پھولوں کا تبادلہ ،پاک افغان بارڈرطورخم بارڈر پرکشیدگی کے بعد طورخم گیٹ کو پانچ روز بعد کھول دیا گیا،تجارتی سرگرمیاں بحال ہوگئیں،مسافروں کی آمد ورفت بھی شروع ہوگئی۔پاک افغان باردر پر جاری پانچ روزسے جاری کشیدگی ختم ہو نے کے بعد آج بارڈر کو ہر قسم کی آمدورفت کے لئے کھول دیا گیا ہے۔بارڈر کھلنے سے قبل دونوں جانب سے آفیسر کے درمیان فلیگ میٹنگ ہوئی جس میں میجر جواد علی کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔ میٹنگ کے بعد پاک فورسز اور افغان فورسز کے درمیان تحائف اور پھولوں کا تبادلہ ہوا جس کے بعد با ضابطہ طور پر بارڈر کو کھو ل دیا گیا۔ پا ک فورسز نے طورخم بازار سے کرفیو بھی ختم کرنے کا اعلان کر تے ہوئے بازار کو کھو ل دیا۔ بارڈر کھلنے کی اطلاع ملتے ہی دونوں جانب سے مسافروں کی بڑی تعداد پہنچ گئی اور گاڑیوں کی آمدورفت کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا۔طورخم بارڈر پر بغیر سفری دستاویزات کے پاکستان داخلے پر پابندی عائد ہے۔ کرفیو کے ختم ہوتے ہی طورخم بازار میں دکانیں کھل گئی اور دونوں جانب سے عوام میں خوشی کی لہر ڈور گئی۔طور خم بارڈر گیٹ کی تعمیر پر افغان فورسز کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ شروع ہو ا تھا جس میں پاکستان کا ایک میجر شہید جبکہ متعدد شہری زخمی ہوئے تھے۔ دونوں ممالک کے سکیورٹی حکام کی جانب سے ہو نے والے اجلاس میں کشید گی کو روکنے اورآئندہ ہ بارڈر پر اس قسم کی واقعات سے بچنے اور امن کو برقرار رکھنے پر اتفاق ہو اتھا۔ واضح رہے کی طورخم بارڈر سے روزانہ کی بنیاد پر دونوں ممالک کے سینکڑوں لوگوں اور گاڑیوں کی آمدورفت ہوتی ہے۔ پولیٹکل انتظامیہ کے مطابق پاک افغان بارڈر طورخم پر نئے تعمیر ہونے والے گیٹ کو شہید میجر علی جواد چنگیزی کے نام سے منسوب کیا جائے گا۔