کراچی (این این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کے ناموں کو بھٹو فیملی کے لیے مخصوص کردیا ہے ۔صوبائی حکومت نے قائد اعظم محمد علی جناح سمیت بانیان پاکستان کے نام پر کوئی ترقیاتی منصوبہ شروع نہیں کیا ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے ۔آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سندھ حکومت کی 2773ترقیاتی اسکیمز شامل کی ہیں تاہم کسی ایک منصوبے کا نام بھی بانیان پاکستان کے نام پر نہیں ہے ۔قائد اعظم ہاوس میوزیم کے سامنے روڈ کی اسکیم تاحال منظور نہیں کی گئی ہے ۔تاہم آئندہ مالی سال کے بجٹ میں شاہنواز بھٹو سے لے کر آصفہ بھٹو کے نام تک کے منصوبے تجویز کیے ہیں ۔ملین روپے کی لاگت سے بے نطیر بھٹو لائبریری جیکب آباد تکمیل کے قریب ہے ۔بے نظیریر بھٹو کے نام سے موسوم انسٹیٹوٹ آف مینجمنٹ سائنسز بھی بجٹ میں شامل ہے ۔گڑھی خدابخش میں گرلزکیڈٹ کالج کا نام بھی محترمہ بے نظیر بھٹو کے نام پرہے جبکہ بلاول بھٹو کے نام سے لیاری میں انجینرنگ کالج بنایا جائے گا۔بجٹ میں میمن گوٹھ گڈاپ میں ذوالفقار علی بھٹو کے نام سے انجیئرنگ کالج منصوبہ بھی شامل ہے ۔لاڑکانہ کا میڈیکل کالج بی بی آصفہ بھٹو کے نام سے موسوم کیا گیا ہے ۔حیدرآباد کا فلائی اوور بے نظیر بھٹو کے نام سے بجٹ میں شامل ہے ۔بیگم نصرت بھٹوگرلز ڈگری کالج لاڑکانہ کے لیے بجٹ میں فنڈز مختص کیے گئے ہیں ۔ذرائع نے بتایا کہ بلاول بھٹو زرداری پارک لاڑکانہ پر 22ملین روپے خرچ ہونگے۔فریال تالپور کے نام سے بھی کارڈیک سرجری کمپلیکس کے لیے بجٹ میں فنڈز مختص ہے ۔ر پیپلزپارک موئن جودڑو کے لیے بجٹ میں 21ملین روپے مختص کیے گئے ہیں ۔