منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

سانحہ ماڈل ٹاؤن ،تشدد کس کے حکم پر شروع ہوا؟اہم گواہ کے بیان میں انکشافات

datetime 13  جون‬‮  2016 |

لاہور( این این آئی)سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے حوالے سے مزید دو گواہوں احمد رضا اور میاں افتخار نے انسداد دہشتگردی کی عدالت میں اپنا بیان قلمبند کروایا۔ احمد رضا نے اپنے بیان میں کہا کہ میں صبح پونے چار بجے سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی رہائش گاہ کے عقب میں کھڑا تھا کہ وہاں پر موجود ایس ایچ او تھانہ کاہنہ اشتیاق نے اپنے دستی پسٹل سے مجھ پر فائرنگ کی، ایک فائر میرے دائیں بازو پر لگا اور آر پار ہو گیا۔ایس ایچ او اشتیاق کے گن مینوں نے مجھے زخمی حالت میں بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ دوسرے گواہ افتخار احمد نے اپنے بیان میں کہا کہ میں عرصہ 20 سال سے عوامی تحریک سے وابستہ ہوں۔ 17 جون کی صبح 9 بجے ٹیلیفون پر اطلاع ملی کہ پولیس نے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا گھیراؤ کررکھا ہے میں جب صبح 9 بجے سیکرٹریٹ پہنچا تو وہاں ڈی آئی جی رانا عبدالجبار، ایس پی طارق عزیز، ڈی ایس پی آفتاب پھلروان، ایس ایچ او تھانہ گارڈن ٹاؤن ممتاز حسین اور ایس ایچ او تھانہ فیصل ٹاؤن رضوان قادر بھاری نفری کے ہمراہ موجود تھے۔ ڈی آئی جی رانا عبدالجباراور ڈی ایس پی طارق عزیز کے حکم پر آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا گیا۔ ڈی آئی جی رانا عبدالجبار کے حکم پر ایس ایچ او رضوان قادر ہاشمی نے سعید احمد بھٹی پر سیدھی فائرنگ کی ایک فائر اس کی دائیں ٹانگ پر لگا اور وہ شدید زخمی ہوکر گرپڑا جبکہ کانسٹیبل ذیشان، غلام علی ،فاروق علی، سعید احمد بھٹی کو گنوں کے بٹ مارتے رہے، اس دوران ڈی ایس پی آفتاب پھلروان نے اپنا دستی پسٹل میرے سر پر رکھ دیا اور مجھے ڈنڈوں ،ٹھڈوں سے تشدد کا نشانہ بنایا۔عوامی تحریک کے وکلاء رائے بشیر احمدایڈووکیٹ، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، سردار غضفر ایڈووکیٹ، فرزند مشہدی ایڈووکیٹ، لہراسب گوندل ایڈووکیٹ، اشتیاق ممکا ایڈووکیٹ اور مستغیث جواد حامد عدالت میں موجود تھے۔مزید سماعت 20 جون تک ملتوی ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…